مکرمی! عمران صاحب آپ نے چار حلقوں میں دوبارہ انتخابات کروانے کی رٹ لگائی ہوئی ہے یہ سراسر ایک بہانہ ہے کیونکہ اس کی آڑ میں ملک میں شور شرابا مچا کر آپ مڈٹرم انتخابات کرانے کے چکر میں ہیں تاکہ آپ کی وزیراعظم بننے کی باری ٬٬شائد،، جلدی آ جائے۔ اپنی خود ساختہ منزل کوپانے کے لئے اصول پسندی کو روندتے ہوئے ماضی کے گھناﺅنے چہرے بھی ساتھ شامل کر لئے ہیں اور ابھی سے امریکی پالیسی کو اپناتے ہوئے ہندوستان کے ساتھ اچھے تعلقات کا راگ الاپنا شروع کر دیا ہے۔ آگے آپ خدا جانے اور کیا کیا مانیں گے۔ کشمیر اور کالا باغ ڈیم کا نام لینا تو آپ جرم سمجھتے ہیں خان صاحب لفٹر سے گرنے کے بعد ہسپتال کے بیڈ پر آپ ایم کیو ایم کے خلاف بولتے رہے اور ماضی میں بھی کہا تھا کہ میں انگلینڈ جا کر الطاف حسین کے خلاف تحقیقات کراﺅنگا۔ جو سب کچھ کسی اشارے پر بیچ میں ہی رہ گیا اور ماضی قریب میں طاہر القادری صاحب کے گھر آپ کے شاہ محمود قریشی ایم کیو ایم والوں کے ساتھ گپ شپ لگا کر تعلقات بحال کرنے میں مصروف تھے۔ خان جی لوگ مہنگائی، بے روزگاری، بجلی اور گیس کی وجہ سے پریشان ہیں اور کوئی آسرا ڈھونڈ رہے ہیں۔ یہ آپ کا کمال نہیں کہ آپ نے لوگوں کو پیچھے لگا لیا ہے ان بے چاروں اور کچھ نظر نہیں آ رہا ان کی اس مجبوری سے فائدہ اٹھاتے ہوئے آپ اپنی باری کو سیدھا کرنے کی تگ و دو کر رہے ہیں۔ آپ کے پاس کون سی گیڈر سنگھی ہے کہ آپ راتوں رات حالات ٹھیک کر لیں گے۔ آخر میں 14اگست کو لاہور سے لانگ مارچ کے بارے میں صرف اتنا عرض کروں گا کہ لاہور کی سرزمین میں دو بادشاہ جہانگیر اور قطب الدین ایبک دفن ہیں وزیراعظم تو ایک معمولی سا عہدہ ہے۔ میرا مخلصانہ مشورہ ہے کہ تار کو اپنے طرف کھینچنے سے پہلے یہ اندازہ کر لیں کہ اگر بیچ میں سے ٹوٹ گئی تو ایک طرف خدانخواستہ آپ گریں گے اور دوسرا دوسری طرف۔ ویسے تو آپ لوگوں کو تار کے ٹوٹنے کی بھی فکر نہیں کیونکہ پاکستان کے علاوہ باہر والے ممالک میں زندگی اچھی گزارنے کے آپ لوگوں کے پاس بے شمار مواقع ہیں۔(منظر شفیع ایڈووکیٹ موبائل 0300-4162707)