اسلام آباد (ثناء نیوز) ڈاکٹر ارسلان افتخار نے عمران خان کے حوالہ سے علماء دین سے رابطے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نجی ٹی وی ذرائع کے مطابق خیبر پی کے کابینہ کے سینئر وزیر اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے بھی رابطہ کیا جائے گا جبکہ اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی سے بھی رابطہ کیا جائے گا اور عمران خان کی مبینہ بیٹی ٹیرین جیڈ خان کا معاملہ ان علماء کے سامنے رکھا جائے گا اور علماء سے پوچھا جائے گا کہ عمران خان جیسا شخص مرکزی مجلس شوری کارکن کیسے ہو سکتا ہے۔ ڈاکٹر ارسلان افتخار نے ملک بھر کے جید علماء دین سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔خیبر پی کے سینئر وزیر سراج الحق سے بھی رابطہ کیا جائے گا اور ان سے پوچھا جائے گا کہ وہ عمران خان جیسے شخص کی جماعت کی حکومت میں کس طرح شامل ہیں۔ ڈاکٹر ارسلان نے اسلامی نظریاتی کونسل کے سربراہ مولانا محمد خان شیرانی سے بھی رابطہ کا فیصلہ کیا ہے۔ ڈاکٹر ارسلان نے مطالبہ کیا ہے کہ جسٹس (ر) وجہیہ الدین احمد کی سربراہی میں کمیٹی بنائی جائے اور کمیٹی بتائے کہ ٹیرین کے معاملہ کو چھپانے پر عمران خان آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا اترے ہیں اور وہ رکن پارلیمنٹ بننے کے اہل ہیں کہ نہیں۔ ملک بھر کے جید علماء سے رابطہ کر کے ان سے پوچھا جائے گا کہ اسلام میں اس کی کیا حیثیت ہے کہ عمران خان کی ایک بیٹی ہے اور انہوں نے اسے قبول نہیں کیا اور امریکی عدالت کا فیصلہ بھی سامنے ہے۔