پشاور/ کوئٹہ (آئی این پی) پشاور اور لورالائی میں سکیورٹی فورسز پر حملوں کے نتیجے میں 7 اہلکار شہید جبکہ 3 زخمی ہوگئے، پولیس کی جانب سے جوابی کارروائی میں ایک حملہ آور مارا گیا۔ لورالائی میں فرنٹیئر کانسٹیبلری کی چیک پوسٹ پر مسلح افراد نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 5 اہلکار شہید جبکہ 2 زخمی ہوگئے۔ دوسری جانب پشاور کے نواحی علاقے چمکنی میں پولیس موبائل پر حملے میں 2 اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوگیا ۔ اہلکاروں کی جوابی فائرنگ سے ایک حملہ آور بھی مارا گیا۔ دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والوں میں کانسٹیبل مختیار اور ڈرائیور شاہ سعود شامل تھے۔ حملہ آور کے ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ پولیس نے مارے جانے والے دہشت گرد کی نعش قبضے میں لے لی۔ حملوں کے بعد سکیورٹی فورسز نے دونوں علاقوں میں سرچ آپریشن کیا۔بعدازاں پشاور میں شہید ہونے والے دو جوانوں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔ وزیراعلی خیبر پی کے پرویز خٹک نے شہید ہونے والے اہلکاروں کے لواحقین کیلئے امداد کا اعلان کیا ہے۔ صدر مملکت ممنون حسین،اسوزیر اعظم نوازشریف نے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کر نے کی ہدایت کی ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے حملوں کی رپورٹس طلب کرلی ہیں۔بنوں میں ریلوے روڈ پر نجی بینک کے قریب دھماکے سے 5 افراد زخمی جبکہ متعدد دکانوں کو نقصان پہنچا۔ پولیس حکام نے کہا ہے کہ دھماکہ خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔ جمرود میں نامعلوم افراد نے راکٹوں سے گھر پر حملہ کردیا۔ سوات میں فائرنگ سے امن کمیٹی کا ممبر مارا گیا۔ پشاور میں پیپلز پارٹی کے رہنما مصباح الدین کے گھر کے باہر دھماکہ سے عمارت کو جزوی نقصان پہنچا۔
شمالی وزیرستان + اسلام آباد + لاہور (ایجنسیاں + خصوصی نامہ نگار) شمالی وزیرستان میں امریکی جاسوس طیارے کے میزائل حملے میں سات افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے، جاں بحق ہونے والوں کی شناخت نہیں ہوسکی، حملے کے بعد بھی امریکی جاسوس طیارے کئی گھنٹے فضا میں پروازیں کرتے رہے جس کے باعث علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا۔ جمعرات کو امریکی جاسوس طیارے سے تحصیل دتہ خیل کے علاقے میں ڈرون حملہ ہوا جہاں پر ایک مکان اور گاڑی کو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔ ڈرون حملے کے نتیجے میں دونوں املاک مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔ رواں برس یہ چوتھا حملہ ہے۔11 جون کو بھی شمالی وزیرستان میں دو مختلف ڈرون حملوں میں 16 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے ڈرون حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ ادھر دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان آپریشن کے دوران امریکی ڈرون حملے کے منفی اثرات مرتب ہوں گے، ڈرون حملے قابل مذمت اور پاکستان کی قومی سلامتی خو دمختاری کے خلاف ہیں جبکہ یہ عالمی قوانین کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا شمالی وزیرستان میں ڈرون حملے بارے سرکاری طور پر اطلاعات موصول نہیں ہوئیں جبکہ میڈیا کے ذریعے اس حملے بارے معلوم ہوا ہے تاہم پاکستان ڈرون حملوں کی مکمل طور پر مذمت کرتا ہے اور انہیں قومی سلامتی و خود مختاری کے خلاف سمجھتا ہے، اس سے عوام میں مغرب مخالف جذبات ابھرتے ہیں۔ موجودہ حالات میں ڈرون حملے سخت نقصان دہ ہیں بالخصوص شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن پر اس کے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
ڈرون حملہ