برلن (اے ایف پی+این این آئی+نوائے وقت رپورٹر) جاسوسی کے الزامات پر جرمنی نے سی آئی اے کے مقامی سربراہ کو ملک چھوڑنے کا دے دیاہے جرمن میں امریکی سفارتخانے کے نمائندے کو بھی فیصلے سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔ ادھر جرمنی نے کہاہے کہ جاسوسی کے بعد اس کے امریکاکے ساتھ تعلقات خراب ہوسکتے ہیں،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جرمن پارلیمان کی خارجہ امور کی کمیٹی کے چیئرمین نوربرٹ رٹنگ کی سربراہی میں دورے پرآئے جرمن وفد نے واشنگٹن میں کانگریس اور سلامتی کے اداروں کے نمائندوں سے باتیں کرنے کے بعد صحافیوں کو بتایاکہ ہم پر یہ واضح ہو گیا ہے کہ ہمارے ساتھ مذاکرات کرنے والے امریکی اس بارے میں بہت کم ہی جانتے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے یہ شکایت بھی کی کہ جاسوسی کے تازہ واقعات کے بارے میں پوچھے جانے والے سوالات کے جوابات کسی کے پاس نہیں ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے خبردار کیا کہ جرمنی میں امریکی خفیہ اداروں کی سرگرمیاں بین البراعظمی تعلقات میں ایک سرد تنازعہ کی صورت اختیار کر سکتی ہیں۔ امریکا میں موجود جرمن وفد میں شامل نیلز آنن نے اس بارے میں کہا کہ نئے الزامات کے منظر عام پر آنے سے اِن معاملات کوسلجھانے کے اچھے ارادے متاثر ہو رہے ہیں۔ ان کے بقول پہلے قومی سلامتی کے امریکی ادارے این ایس اے کی جانب سے نگرانی، پھر چانسلر میرکل کے ٹیلیفون کالز سننا اور اب جاسوسی کی یہ نئے واقعات۔