اسرائیلی بمباری‘ کیفے میں فٹبال سیمی فائنل دیکھنے والوں سمیت مزید 31 فلسطینی شہید

غزہ (نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) اسرائیل کا معصوم فلسطینیوں پر وحشیانہ کارروائیوں کا سلسلہ چوتھے روز بھی جاری رہا۔ تازہ فضائی حملے میں خواتین اور معصوم بچوں سمیت مزید 31  فلسطینی شہید ہو گئے۔ بمباری کے دوران شہید والوں کی تعداد 82 ہو گئی ہے۔ اسرائیل نے گذشتہ صبح غزہ کی پٹی پر پھر دراندازی کی اور مختلف شہری علاقوں پر بمباری کی۔ پہلا حملہ خان یونس میں ایک کافی شاپ پر کیا گیا جس میں 9 افراد شہید اور 15 سے زائد شدید زخمی ہو گئے۔ دوسرا حملہ وسطی غزہ میں واقع نصیرت کے پناہ گزیں کیمپ میں واقع ایک گھر پر کیا گیا جس میں ایک شخص شہید اور کئی زخمی ہوئے۔ خان یونس میں مزید دو گھروں کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 4 خواتین اور 4 معصوم بچے مارے گئے حملوں میں 500 سے زائد افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فضائیہ نے حماس  کے 322 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے اسرائیل پر راکٹ حملے جاری ہیں۔ فلسطینی حکام نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں 25 سے زائد مکانات تباہ ہوئے ہیں جن میں سے کوئی بھی حماس کے کسی رہنما کا نہیں تھا۔ دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان جین ساکی نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ وزیر خارجہ جان کیری نے اسرائیلی وزیر اعظم سے بات کی ہے۔ امریکہ دونوں جانب شہریوں کی ہلاکتیں نہیں دیکھنا چاہتے اسی لئے آگے بڑھ کرکشیدگی کو کم کرنے کی ضرورت ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ہم حملے تیز کریں گے۔ اقوام متحدہ کے جنرل  سیکرٹری بان کی مون نے اسرائیل اور فلسطین پر کشیدگی ختم کرنے کے لئے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں  صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے۔ انہوں  نے کہا کہ یہ خطہ ایک  اور مکمل جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے حماس سے اسرائیل پر راکٹ حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا اور اسرائیل پر بھی قابو میں رہنے پر زور دیتے ہوئے اسے عام شہریوں کے تحفظ کا خیال رکھنے کا کہا۔ دریں اثنا فلسطینی صدر محمود عباس نے غزہ میں اسرائیل کی فوجی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ وہاں فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔ اسرائیل نے غزہ کی سرحد کے ساتھ ممکنہ زمینی آپریشن کیلئے اپنی فورسز کو متحرک کر دیا۔ اسرائیل کی جانب سے فلسطین میں مسلسل فضائی حملوں سے غزہ میں سخت خوف وہراس پھیل گیا۔ دوسری جانب اسرائیلی صدر شمعون پیریز نے سی این این پر اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ زمینی کارروائی جلد شروع ہو سکتی ہے۔ اسرائیلی فوج نے اپنی ریزرو فورس کے 40000 اہلکاروں کو طلب کر لیا ہے۔ دوسری جانب حماس کے سربراہ خالد مشعل نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل پر جنگی جارحیت کو ختم کرنے کے حوالے سے دباؤ ڈالا جائے۔ دریں اثنا فرانس اور جرمنی کے رہنماؤں نے اسرائیلی وزیر اعظم سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے اسرائیل پر حملوں کی مذمت کی ہے۔ امریکہ نے اسرائیل میں خراب صورتحال کے باعث اپنا سفارتخانہ بند کر دیا ہے۔ دریں اثنا پیپلزپارٹی کے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل سنیٹر میاں رضا ربانی نے فلسطین میں اسرائیلی بمباری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل فلسطینی مسلمانوں کے خلاف جارحانہ کارروائیوں سے اقوام متحدہ کے قوانین کی کھلم کھلا سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔ دریں اثنا خان یونس میں کیفے پر میزائل حملے میں فٹ بال ورلڈ کپ کا سیمی فائنل دیکھنے والے 9افراد شہید ہوئے۔ حملے کے وقت یہ لوگ میچ سے لطف اندوز ہو رہے تھے اور روزہ کی سحری میں مصروف تھے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا مشرق وسطی کی صورتحال پر اجلاس ہوا۔ سیکرٹری جنرل بان کی مون نے کہا کہ عالمی برادری غزہ میں جنگ بندی کیلئے ہر ممکن کوششیں کرے۔ وقت کا فوری تقاضا ہے کہ غزہ میں امن بحال کر کے جنگ بندی کی جائے۔ روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے اسرائیلی وزیر اعظم کو ٹیلی فون کر کے غزہ میں اسرائیلی حملے روکنے اور شہریوں پر بمباری نہ کرنے کا مطالبہ کیا۔ علاوہ ازیں فلسطین کے مزاحمتی گروپوں نے اسرائیل کے متعدد شہروں پر راکٹوں سے حملہ کیا، چار اسرائیلی زخمی ہو گئے۔اے ایف پی کے مطابق بدھ کی رات اور جمعرات کی صبح کو لوگ کیفے میں بیٹھے فٹ بال ورلڈ کپ کا سیمی فائنل میچ دیکھ رہے تھے اسرائیل کی بمباری سے کیفے میں موجود 9 افراد شہید ہو گئے۔ سمندر کے کنارے کیفے شاپ کو بمباری میں نشانہ بنایا گیا لوگ یہاں روزہ کی سحری کرنے کے ساتھ ارجنٹائن اور ہالینڈ کے مابین ہونے والے میچ سے لطف اندوز ہو رہے تھے۔
غزہ حملے

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...