اسلام آباد (وقائع نگار + نیوز ایجنسیاں) سینٹ میں جمعہ کو پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے قیام کیلئے تحریک کو اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا ہے۔ پارلیمانی کمیٹی کل جماعتی کانفرنس کے فیصلے کے تحت قائم کی جا رہی ہے۔ سینٹ سے کمیٹی کیلئے 7 ارکان کی نامزدگی ہو گی۔ چیئرمین سینٹ، قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کی مشاورت سے نامزدگیاں سپیکر قومی اسمبلی کو بھجوائیں گے۔ گزشتہ روز ایوان بالا میں قائد ایوان سینیٹر راجہ ظفر الحق نے پاک چین اقتصادی راہداری پر پارلیمانی کمیٹی کے قیام کیلئے تحریک پیش کی قومی اسمبلی پہلے ہی تحریک منظور کر چکی ہے باضابطہ طور پر سینٹ میں بھی تحریک کو اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا۔ علاوہ ازیں سینٹ نے کریڈٹ بیورو بل 2015ءکی اتفاق رائے سے منظوری دیدی۔ اجلاس کے دوران وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے تحریک پیش کی کہ کریڈٹ بیورو بل 2015ءکو قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں زیرغور لایا جائے۔ ایوان نے تحریک کی منظوری دیدی جس کے بعد چیئرمین نے شق وار منظوری کے لئے بل ایوان میں پیش کیا جسے اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا۔ سینٹ میں آزاد کشمیر کے سابق صدر اور وزیراعظم سردار عبدالقیوم خان اور سعودی عرب کے سابق وزیر خارجہ شہزادہ سعود الفیصل کی وفات پر فاتحہ خوانی کی گئی۔ چیئرمین سینٹ کی ہدایت پر راجہ ظفر الحق نے آزاد کشمیر کے سابق صدر سردار عبدالقیوم اور سعودی عرب کے سابق وزیر خارجہ سعود الفیصل کی وفات پر دعا کرائی۔ چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے غیرملکی سکالر شپس کے استعمال کو شفاف بنانے کے لئے خصوصی کمیٹی قائم کر دی ہے۔ کمیٹی کا اجلاس عیدالفطر کے بعد ہو گا اور کمیٹی دو ماہ کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے گی جبکہ توجہ دلاﺅ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان تمام ہمسایہ ممالک سے خوشگوار تعلقات چاہتا ہے لیکن قومی یکجہتی، سالمیت اور خودمختاری کو ہر چیز پر اولیت دی جائے گی، پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ بھارت کو ہضم نہیں ہو رہا، ورکنگ باﺅنڈری پر کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، نجی تعلیمی اداروں کی طرف سے انکم ٹیکس کے نام پر فیس میں اضافہ غیر قانونی ہے، فیس بڑھانے والے تعلیمی اداروں کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔ جمعہ کو ایوان بالا میں سینیٹر سسی پلیجو کے ورکنگ باﺅنڈری کے ساتھ بھارت کی طرف سے گولہ باری کے حوالے سے توجہ دلاﺅ نوٹس کے جواب میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم ہمسایہ ممالک کے ساتھ پُرامن تعلقات چاہتے ہیں لیکن اس کا یہ مطالب نہیں کہ اس طرح کے واقعات کو قبول کیا جائے گا۔ بھارت کے معاملے میں کوئی نرم گوشہ موجود نہیں، ہر جارحیت کا بھرپور جواب دینگے۔ علاوہ ازیں چیئرمین رضا ربانی نے وفاقی وزیر تجارت کے چار ترمیمی بل ایوان میں پیش کرنے کی اجازت نہ دی، وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی درخواست بھی سختی کے ساتھ مسترد کر دی۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ”دی کریڈٹ بیوروز بل 2015“ ایوان میں پیش کیا جبکہ چیئرمین رضا ربانی کی رائے طلب کرنے پر ایوان نے مذکورہ بل قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی شامل کردہ ترامیم کے ساتھ متفقہ طور پر منظور کرلیا۔ البتہ وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر نے جب حفاظتی اقدامات (ترمیمی) بل 2015، تلافی ڈیوٹیز بل 2015، اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹیز بل 2015 اور ڈی نیشنل ٹیرف کمیشن بل 2015 پیش کرنے کی اجازت چاہی تو چیئرمین رضا ربانی نے کہا کہ مذکورہ بلوں کو قائمہ کمیٹی سے منظور ہوئے ابھی 24 گھنٹے بھی نہیں ہوئے ایسی کیا ایمرجنسی ہے کہ آج ان بلوں کو ایوان میں پیش کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ قبل ازیں سینیٹر سسی پلیجو نے توجہ دلاﺅ نوٹس پیش کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی سرحد پر بھارتی جارحیت مسلسل بڑھتی جا رہی ہے، اگر حکومت کی جانب سے بھارت کو بھرپور جواب دیا جاتا تو بار بار ایسا نہ ہوتا۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ایک جانب پاکستانی وزیراعظم سے ملاقات کرتے ہیں اور دوسری جانب جارحیت سے بھی باز نہیں آتے۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے سینٹ کو یقین دلایا ہے کہ بلوچستان کے کوٹے پر جعلی ڈومیسائل کے ذریعے ملازمت حاصل کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ وزارت داخلہ سے جعلی این او سی جاری کرنے والے اہلکاروں کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔ خیبر پی کے میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت فنڈز کی کوئی قلت نہیں، ہر ماہ کے پہلے ہفتے میں امداد کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد نے کہا ہے کہ پشاور ایئرپورٹ توسیع اور تعمیر کےلئے پی سی ون تعمیر کر لیا گیا، جس پر 2 ارب روپے لاگت آئے گی۔ علاوہ ازیں چیئرمین رضا ربانی نے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کی عدم موجودگی پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور راجہ ظفرالحق سے کہا کہ جائیں وزیر دفاع کو لیکر آئیں‘ انہوں نے وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد کو بھی جھڑک دیا۔ اے پی پی کے مطابق وفاقی وزیر امور کشمیر برجیس طاہر نے کہا ہے کہ معذور افراد کے لئے ملازمتوں کے کوٹے پر عملدرآمد کرنے والے محکموں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ تمام وزارتوں، ڈویژنوں، خود مختار اور نیم خود مختار اداروں اور صوبائی اور وفاقی سطح کے محکموں میں کوٹے پر عمل کیا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں سائیٹ کراچی میں گرمی لہر سے انسانی جانوں کے ضیاع، غیر معمولی نقصان اور کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی کی عدم فراہمی پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کر دی گئی۔ رپورٹ سینٹر اقبال ظفر جھگڑا نے پیش کی۔ عام انتخابات 2013ءانکوائری کمیشن بل 2015ءپر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ بھی پیش کر دی گئی۔ وزیر تجارت خرم دستگیر خاں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے عمرے کا ویزہ پرائیویٹ ایجنٹس کو دینے کا معاملہ سعودی حکومت کے ساتھ اٹھایا ہے۔ سعودی حکومت نے اپنے 200 ایجنٹس مقرر کئے ہیں۔ سعودی سفیر کے مطابق یہ ایجنٹس ویزے کی پراسیسنگ فیس لیتے ہیں، سعودی حکومت کوئی فیس وصول نہیں کرتی۔ سینٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا گیا۔
سینٹ تحریک منظور