انتخابات: خواجہ سرا، معذور افراد خواتین بھی مانیٹرنگ کرینگے غیرسرکاری تنظیم تربیت دے رہی ہے

اسلام آباد (بی بی سی) عام انتخابات میں خواجہ سراؤں کو نمائندگی دینے کے لئے ایک غیر سرکاری تنظیم کی جانب سے انہیں انتخابات کی نگرانی کرنے کا موقع فراہم کیا گیا ہے۔ یہ اقدام پاکستان میں انتخابات کو مانیٹر کرنے والی غیر سرکاری تنظیم ٹرسٹ فار ڈیموکریٹک ایجوکیشن اینڈ اکاؤنٹیبلیٹی (ٹی ڈی ای اے) کی جانب سے کیا گیا ہے۔ پراجیکٹ مینجر نے بتایا کہ اس مقصد کے لیے کل 375 ممبران الیکشن ڈے کے حوالے سے تمام تر انتخابی عمل کا جائزہ لیں گے جن میں 125 خواجہ سرا، 125 جسمانی طور پر معذور افراد اور 125 خواتین شامل ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور اور کوئٹہ سے 25، 25 ممبران یہ کام سرانجام دیں گے۔ ان ممبران کو الیکشن ڈے پر آبزرویشن کرنے کی تربیت ٹی ڈی ای اے کی جانب سے فراہم کی جا رہی ہے۔ زاہد عبداللہ کے بقول ایسا پہلی بار ہو رہا ہے کہ معذور افراد، خواجہ سرا اور خواتین الیکشن آبزرویشن کریں گے۔ ان ممبران کو الیکشن کمشن کی جانب سے کارڈز فراہم کیے جائیں گے تاکہ یہ افراد بذات خود ہر پولنگ سٹیشن جا کر جائزہ لے سکیں۔ یہ ممبران ووٹنگ کے روز صبح آٹھ بجے پولنگ سٹیشن جائیں گے اور وہاں موجود پریزائڈنگ آفیسر کا انٹرویو کریں گے۔ اس کے علاوہ وہاں خواجہ سراؤں، خواتین اور جسمانی طور پر معذور افراد کے لیے موجود سہولیات کا جائزہ بھی لیا جائے۔ بعد میں یہ ممبران تمام تر معلومات سے اپنے ادارے کو آگاہ کریں گے جو اس حوالے سے الیکشن کمشن کو بتائے گا۔ بندیا رانا جو کہ خود ایک خواجہ سرا ہیں نے اس اقدام پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’ایسا پہلی بار ہو رہا ہے کہ خواجہ سرا اور معذور افراد جنھیں سرے سے اہمیت ہی نہیں دی جاتی وہ الیکشن کی مانیٹرنگ کریں گے۔‘

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...