اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ نیوز رپورٹر) کیپٹن صفدر کی ریلی میں شرکت، پناہ دینے، گرفتاری میں رکاوٹ بننے پر درج مقدمات میں ذرائع کے مطابق پولیس نے مسلم لیگ ن کے تقریباً 200 کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مطلوب افراد کی نشاندہی کے بعد باقی افراد کو چھوڑ دیا جائے گا۔ تین مقدمات میں صرف 11 افراد کے عبوری ضمانتوں کے مچلکے موصول ہوئے۔ پولیس نے میئر راولپنڈی کے قریبی ساتھی گل فراز جدون کو گرفتار کر لیا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی نے دعویٰ کیا پولیس نے 100 سے زائد کارکن اٹھا لئے۔ ہمارے الیکشن دفاتر پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ ایسی صورتحال میں الیکشن مہم کیسے چلائیں گے۔ انہوں نے الزام لگایا پولیس یہ سب شیخ رشید کی ایما پر کر رہی ہے۔ نیوز رپورٹر کے مطابق مسلم لیگ ن راولپنڈی کے 8 رہنماﺅں نے قبل از گرفتاری ضمانتیں کرا لی ہیں۔ ریلی میں شریک رہنماﺅں کی ضمانتیں 18جولائی تک منظور کر لی گئیں۔ عدالتوں نے تمام ملزمان کی ضمانتیں 50ہزار روپے فی کس مچلکوں پر منظور کر کے 18جولائی کو تمام مقدمات کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا ہے۔ جن لیگی رہنماﺅں کی ضمانتیں منظورہوئی ہیں ان میں سینٹرچودھری تنویر، دانیال چودھری، شیخ ارسلان، شکیل اعوان، ملک ابرار، راجہ حنیف، راجہ مشتاق اور مقبول احمد خان شامل ہیں۔مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے راولپنڈی میں کارکنوں کی گرفتاری کی مذمت کی ہے شہباز شریف نے کہا کہ سیاسی کارکنوں کی گرفتاریاں شفاف الیکشن پر سوالیہ نشان پیدا کر رہی ہیں مسلم لیگی کارکنوں کی گرفتاریاں بند اور گرفتار کارکنوں کو رہا کیا جائے ملک میں جمہوری اقدار کو پامال کیا جا رہا ہے مسلم لیگ ن نے اپنا ہر سیاسی و قانونی حق استعمال کرے گی گرفتاریوں سے ملک کا سیاسی ماحول خراب ہو گا۔