لاہور (اپنے نامہ نگار سے) لاہور ہائیکورٹ نے ججوں کے اختیارات کی تقسیم سے متعلق ایڈمنسٹریٹو ایلوکیشن آف بزنس کا ترمیمی نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد امیر بھٹی سمیت انتظامی کمیٹی میں شامل سات ججوں کے انتظامی اختیارات کی تقسیم کا تعین کیا گیا ہے۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد امیر بھٹی کیس مینجمنٹ پلان، ضلعی عدلیہ کے ججوں کے تقرر و تبادلے، اسٹیبلشمنٹ کے افسران کے تقرر، تبادلے اور ترقیوں کا جائزہ لیں گے جبکہ ججوں کو گھروں کی الاٹمنٹ بھی کریں گے۔ سینئر ترین جج جسٹس ملک شہزاد احمد خان ضلعی عدلیہ کے ججوں کو سرکاری گاڑیوں کی الاٹمنٹ، ایکس پاکستان لیو کی منظوری دیں گے۔ انہیں انسداد دہشتگردی عدالتوں اور صوبہ بھرکی احتساب عدالتوں کا مانیٹرنگ و ایڈمنسٹریٹر جج مقرر کر دیا گیا ہے۔ جسٹس شجاعت علی خان اینٹی کرپشن، کمرشل کورٹس، اوورسیز پاکستانی کورٹس اور ہائیکورٹ ریسرچ سنٹر کے مانیٹرنگ جج ہونگے۔ جسٹس عائشہ اے ملک سپیشل کورٹس، کسٹم، اینٹی سمگلنگ کورٹس، بنکنگ کورٹ، سپیشل کورٹس سینٹرل کی ایڈمنسٹریٹو جج ہونگی۔ جسٹس شاہد وحید پنجاب انوائرمنٹل پروٹیکشن ٹربیونل، چائلڈ پروٹیکشن کورٹ کے ایدمنسٹریٹو جج مقرر۔ جسٹس علی باقرنجفی لائیو سٹاک ٹربیونل، فیملی کورٹس، ایل ڈی ایٹربیونل، لیبرکورٹس کے ایڈمنسٹریٹو جج ہونگے۔ جسٹس شاہد بلال حسن سکیورٹی کے ایڈمن جج ہونگے جبکہ جسٹس شاہد بلال حسن پرچیز کمیٹی کے سپروائزر بھی ہونگے۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد بلال حسن صوبے بھرکی ڈرگ کورٹس، صارف عدالتوں، صوبے بھر کی کنٹرول آف نارکوٹکس عدالتوں کے ایڈمنسٹریٹو جج ہونگے۔ جسٹس شاہد بلال حسن کو صوبہ بھرکی جیلوں کا مانیٹرنگ جج بھی مقرر کیا گیا ہے۔