لاہور ( نوائے وقت رپورٹ) ایف آئی اے لاہور نے شہباز شریف کے بیان پر رد عمل میں کہا ہے کہ انہیں ہراساں نہیں کیا گیا۔ ترجمان ایف آئی اے نے کہا ہے کہ شہباز شریف کو ہراساں کرنے یا بدتمیزی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ انہیں بڑی عزت کے ساتھ لایا گیا۔ تاہم وہ کسی بھی سوال کا سنجیدہ جواب نہیں دیتے۔ سوال اکاؤنٹس میں اربوں روپے کی رقم جمع ہونے کا کریں تو جواب دیتے ہیں کہ انہوں نے میٹرو بس اور اورنج لائن ٹرین چلائی۔ شہزاد اکبر نے ہے کہ شہباز شریف کو ہراساں کرنے والی بات درست نہیں دو شوگر ملز19 ملازمین کے اکاؤنٹس میں اربوں کی ٹرانزیکشن ہوئی ٹرانزیکشن سے متعلق سوال پر شہباز شریف غصے میں آ جاتے ہیں۔ کچھ لوگوں نے پارٹی فنڈز دیئے وہ شوگر مل کے اکاؤنٹ میں کیسے آ گئے؟۔ ایف آئی اے دفاتر میں ویڈیو ریکارڈنگ کی سہولت دیں گے۔ شہباز شریف اور ان کے بچوں کے اکاؤنٹ میں سات ارب روپے کی ٹرانئزیکشن ہوئی۔ 14 اکاؤنٹس میں تین سے چار سال میں 25 ارب روپے بھیجے گئے۔ برطانیہ کے ساتھ ملزموں کی حوالگی کے قانون کا مسودہ فائنل ہو چکا ہے۔ادھر ڈپٹی سیکرٹری جنرل مسلم لیگ (ن) عطاء اللہ تارڑ نے ایف آئی اے کے بیان کی تردید کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے حکام غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں۔ پیشی کے دوران شہباز شریف صاحب کو گاڑی سے اتروا کر واپس بلایا گیا اور دوبارہ سے تفتیش کا عمل شروع کیا گیا۔ شہباز شریف تمام سوالات کا جواب دے چکے ہیں۔ شہباز شریف کی موجودگی میں حکام آ پس میں الجھتے رہے اور تفتیشی ٹیم کے سربراہ تفتیشی ٹیم کے افسروں کی اونچی آواز میں سرزنش کرتے رہے۔ ایف آئی اے وزارت داخلہ کے ماتحت ادارہ ہے اور اپنے وزیر کے کہنے پر جھوٹے بیان جاری کر رہا ہے۔
ہراساں نہیں کیا: ترجمان ایف آئی اے‘ کیا:لیگی رہنما ‘ ٹرانزکشن کے سوال پر غصہ کرتے ہیں: شہزاد اکبر
Jul 11, 2021