کابل: کابل اور قندھار میں دو دھماکے کے دوران چار افراد ہلاک ہو گئے۔ 7 زخمی ہوگئے، افغان فورسز نے دو اضلاع طالبان کے قبضے سے چھڑا لئے ہیں۔ افغان میڈیا کے مطابق دوحہ میں طالبان اور افغان حکومت کے درمیان پانچ نکا ت پر مذاکرات جاری ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغانستان میں بد امنی کے بادل گہرے چھائے ہوئے ہیں۔کابل اور قندھار دھماکے سے گونج اٹھے، کابل میں پراپرٹی ڈیلر کے دفتر میں دھماکا ہواجس میں 2افراد ہلاک، 4زخمی ہوگئے۔ قندھار کے ضلع دامان میں گورنر کی گاڑی کے قریب دھماکا ہواجس میں2 افراد ہلاک، 3زخمی ہوگئے۔ حملے میں گورنر محفوظ رہے۔افغان وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے صوبہ قندوز کا ضلع علی آباد اور بدخشاں کا ضلع یفتال طالبان کے قبضے سے آزاد کروا لئے ہیں۔افغان میڈیا کے مطابق گزشتہ چند روز سے دوحہ میں طالبان اور افغان حکومت کے وفود کے درمیان پانچ نکات پر مذاکرات جاری رہے جن میں مستقبل کا آئین، جنگ بندی، سیاسی راہیں اور عبوری حکومت کا معاملہ زیر بحث آیا۔
افغان صدر اشرف غنی نے تشدد کی حالیہ لہر کا ذمہ دار طالبان کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ حملوں کے باعث روزانہ 200 سے 600 لوگ ہلاک ہورہے ہیں۔طالبان بتائیں کہ وہ کس کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔افغانستان کے سرحدی علاقوں پر طالبان کے قبضے کے بعد ایرانی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ تہران کی سرحدیں مکمل محفوظ ہیں۔افغانستان کے ساتھ بارڈر پر فوج بڑھا دی گئی ہے، تہران نے ایرانی تاجروں کو مال افغانستان بھیجنے سے روک دیا ہے۔