علم قدر کھوتا جا رہا ‘کتابوں کو قیمتی ملکیت نہیں سمجھا جاتا:افغان صحافی 


کابل (نیٹ نیوز) طالبان کے کابل پر قبضہ تقریباً دو سال ہو چکے ہیں۔ بہت سے افغانوں کی طرح جنہوں نے اچھی تعلیم حاصل کرنے کے لیے سخت محنت کی، میں بھی جدوجہد کر رہا ہوں۔ ایسا لگتا ہے علم اپنی قدر کھوتا جا رہا ہے اور کتابوں کو اب قیمتی ملکیت نہیں سمجھا جاتا۔ کابل میں رہنے والے ایک صحافی حجت اللہ ضیا نے بتایا اگست 2021 میں جب طالبان جنگجو افغان دارالحکومت پہنچے تو میرے بہت سے دوست وہاں سے نکلنے کی کوشش کرنے کے لیے ہوائی اڈے پر پہنچ گئے، انہیں اپنے آبائی ملک میں اب اپنے لیے کوئی امکان نظر نہیں آیا۔ برین ڈرین بہت زیادہ تھی۔ ماسٹرز کی ڈگریاں، پی ایچ ڈی، متعدد شائع شدہ کتابوں کے ساتھ، پروفیسرز، ماہرین تعلیم، میڈیکل ڈاکٹر، انجینئر، سائنسدان، ادیب، شاعر، مصور بہت سے پڑھے لکھے لوگ بھاگ گئے۔ 
افغان صحافی 

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...