لاہور (خصوصی نامہ نگار) شیعہ علماءکونسل لاہور کے زیر اہتمام پریس کلب کے باہر پارا چنار میں دہشت گردوں کے حملے اور شہر کا محاصرے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے اور حکومت کے خلاف نازی نعرے بازی کر رہے تھے۔شیعہ علمائ کونسل کے رہنما توقیر حسین بابا ،قاسم علی قاسمی ،جعفر علی شاہ، چودھری صغیر عباس ورک نے مظاہرین سے خطاب میں واضح کیا کہ پارا چنار میں عالمی سازش کے تحت شیعہ نسل کشی جاری ہے، جس میں افغانستان کی حکومت اور مقامی دہشت گرد ملوث ہیں۔ حکومت اور ریاستی اداروں کی مجرمانہ خاموشی سوالیہ نشان ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ فوج اپنا کردار ادا کر کے دہشت گردوں کا صفایا کرے۔ سی ٹی ڈی جیسے ادارے اور ایجنسیاں کیا کر رہی ہیں؟ لشکر افغانستان سے بارڈر پر لگی باڑ کاٹ کر پاکستانی آبادیوں پر حملہ آور ہوئے ہیں مگر افواج پاکستان اور پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ ملت جعفریہ پاکستان میں تشویش پائی جاتی ہے کہ دہشت گردوں کو نکیل نہیں ڈالی جا رہی۔ دہشت گردوں کی سرپرستی کون کر رہا ہے؟ شیعہ آبادی کو کیوں ٹارگٹ کیا جا رہا ہے؟ شیعہ علما ئ کونسل کے رہنماو ¿ں نے متنبہ کیا کہ اگر ریاستی ادارے پارا چنار کو تحفظ فراہم نہیں کر سکتے تو ہم سوچنے پر مجبور ہوں گے کہ پاکستان بھر سے شیعیان حیدر کرار اپنے غیرت مند محب وطن ایمانی بھائیوں کے تحفظ کے لیے نکلیں۔ یہ اقدام ریاستی اداروں کی ناکامی کے مترادف اورباعث شرم ہوگا۔ایسا ہوا تو ملک میں انارکی پھیلے گی۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت ہوش کے ناخن لیتے ہوئے پارا چنار کے شیعہ مسلمانوں کو تحفظ فراہم کرے اور دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے علاقے میں فوجی آپریشن کیا جائے۔