پرویزالہی سے شجاعت کی تیسری ملاقات، پی ٹی آئی چھوڑنے کا مشورہ 


لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ خبر نگار) ہائیکورٹ نے پرویز الہی کو جیل میں بی کلاس سہولیات نہ دینے کے خلاف درخواست پر آئی جی جیل خانہ جات اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری کو آج منگل کو طلب کرلیا۔ پرویز الہی نے کہا کہ عدالتی حکم پر سہولیات دیکر تصاویر بناتے اور پھر سامان اتار لیتے ہیں۔ پرویز الہی نے عدالت سے سروسز ہسپتال منتقلی کی استدعا کی۔ جسٹس امجد رفیق نے پرویز الہی کی جیل میں بی کلاس سہولیات نہ دینے کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے پرویز الہی سے سوال کیا کہ بتائیں کب سے جیل میں ہیں۔ پرویز الہی نے عدالت کو بتایا کہ جیل میں مشکلات کے سوا کچھ نہیں، جیل میں جہاں مجھے رکھا گیا ہے وہاں کیڑے پھرتے ہیں، جہاں مجھے رکھا گیا ہے وہیں واش روم ہے‘ مجھے بی کلاس فراہم نہیں کی گئی، میرے پاو¿ں پھول چکے ہیں، صحت خراب ہے۔ پرویز الٰہی نے استدعا کی کہ مجھے عدالت جیل کے بجائے سروسز ہسپتال منتقل کردیا جائے۔ انہوں نے کہا جیل کوئی سہولت نہیں دی گئی، مکمل غلط بیانی کرتے ہیں۔ عدالت نے پرویز الہی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کے سوا آپ کے پاس کیا آپشن ہے۔ پرویز الہی نے کہا کہ جس طرح چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو ضمانت دی گئی مجھے بھی ضمانت دی جائے۔ پرویز الٰہی کے جواب پر عدالت میں قہہقہ لگا۔ سرکاری وکیل نے موقف اختیار کیا کہ جیل میں عدالتی حکم کے مطابق سہولیات فراہم کی گئی ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ تصاویر دکھا سکتے ہیں جس سرکاری وکیل نے کہا کہ جی تصاویر موجود ہیں۔ عدالت نے باور کرایا کہ ان کے کیس ون بائی ون ہی ڈیل ہوں گے۔ جسٹس امجد رفیق نے سابق وزیراعلیٰ سے استفسار کیا کہ ان کے پاس اے سی ہے۔ تو پرویز الٰہی نے جواب دیا کہ اے سی کہاں؟ ا±ن کے کمرے سے پنکھا بھی لے گئے ہیں۔ سابق وزیراعلیٰ کے وکیل نے بتایا کہ وکلا کو ملاقات بھی نہیں کرنے دی جاتی۔ عدالت نے پرویز الہی سے استفسار کیا کہ انہیں کسی افسر پر اعتماد ہے جو جیل کا دورہ کر لے۔ علاوہ ازیں چودھری شجاعت نے چوہدری پرویزالٰہی سے جیل میں تیسری ملاقات کی ہے۔ ذرائع کے مطابق چوہدری شجاعت نے پرویز الٰہی سے ملاقات ایک ہفتے پہلے اور عید کے بعد کی جس میں ق لیگ کے سربراہ نے ایک بار پھر پرویز الٰہی کو پی ٹی آئی چھوڑنے کا مشورہ دیا۔ ذرائع نے بتایاکہ پرویزالٰہی نے کہا مونس الٰہی نے مجھے کہاں پھنسا دیا۔ ذرائع کے مطابق پرویزالٰہی پی ٹی آئی چھوڑنے کو تیار ہیں لیکن مونس الٰہی نہیں مان رہے۔ جبکہ ذرائع پرویزالٰہی کا کہنا ہے کہ خاندانی معاملات کی وجہ سے مونس الٰہی ہی اعلان کریں تو بہتر ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات کے دوران مونس الٰہی سے فون پر لندن رابطے کی کوشش کی گئی اور پرویزالٰہی سے بات کرانے کی کوشش کی لیکن مونس نے فون نہیں اٹھایا۔ ذرائع کے مطابق مونس الٰہی کا بعد میں پیغام آیا کہ اپنے مو¿قف پر قائم رہیں۔
پرویزالٰہی 

ای پیپر دی نیشن