لاہور‘ راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ‘ وقائع نگار‘ این این آئی) جی ایچ کیو حملہ کیس میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے تحریک انصاف کے رہنما شہریار آفریدی کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج حامد حسین نے فیصلہ سنایا۔ سماعت کے موقع پر ملزم شہریار آفریدی کو اڈیالہ جیل سے کڑے پہرے میں عدالت لایا گیا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں شہریار آفریدی کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے جوڈیشل ریمانڈ میں 24 جولائی تک توسیع کردی۔ عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں گرفتار ملزمان کا چالان بھی پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ جبکہ انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی دہشت گردی کے مقدمات میں عبوری ضمانت میں 18 جولائی تک توسیع کر دی۔ اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابو الحسنات نے شاہ محمودقریشی کے خلاف درج مقدمات سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ دہشت گردی کے تحت درج مقدمات کی تحقیقات میں کیا پیش رفت ہوئی؟۔ جس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ ان کا ٹویٹ لیا ہے، تحقیقات ابھی مکمل نہیں ہوئی۔ وکیل علی بخاری نے موقف اپنایا کہ شاہ محمود قریشی کا کوئی ٹویٹ ریکارڈ پر نہیں ہے۔ عدالت نے دونوں کیسز میں سماعت 18 جولائی تک ملتوی کر دی۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کا آفس جلانے، عسکری ٹاور پر حملے، تھانہ شادمان نذر آتش کرنے اور دیگر مقدمات میں ڈاکٹر یاسمین راشد کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کر دی۔ پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کو مختلف مقدمات میں جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر انسداد دہشتگردی عدالت پیش کیا گیا،۔ اے ٹی سی کی سپیشل جج عبہر گل خان نے مقدمات پر سماعت کی۔ پولیس نے ڈاکٹر یاسمین راشد کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی۔ دوران سماعت تفتیشی افسر نے موقف اختیار کیا کہ مقدمات کا چالان تکمیل کے مرحلہ میں ہے مہلت دی جائے۔ عدالت نے تفتیشی افسر کی استدعا منظور کرلی اور سابق صوبائی وزیر کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کرتے ہوئے 24 جولائی کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔
شہریار‘ شاہ محمود/ جوڈیشل ریمانڈ