چیئرمین نیپرا نے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافہ کے حوالے سے اپنی بے بسی کا اظہار کردیا ۔ کہتے ہیں کہ حالات ایسے ہیں کہ حکومت اورسی پی پی اے کی بات ماننے کے علاوہ کوئی راستہ نظر نہیں آتا، تاہم نیپرا نے رواں مالی سال کیلئے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ۔تفصیلات کےمطابق نیپرا اعدادوشمار کا جائزہ لیکر فیصلہ جاری کرے گا ۔ فیصلہ رواں ہفتے ہی جاری ہونے کا امکان ہے ۔ پاور ڈویژن حکام کے مطابق ریگولیٹرز نے 9 روپے 18 پیسے ٹیرف بڑھانے کی تجویز دی ہے ۔ جس میں سے 3 روپے 63 پیسے جولائی سے ستمبر تک وصول کیے جائیں گے باقی 6 روپے 27 پیسے کا ٹیرف اگلے 9 میں وصول کیے جائے گا۔چیئرمین نیپرا کی سربراہی میں نیپرا اتھارٹی نے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کی وفاقی حکومت کی درخواست پر عوامی سماعت کی ۔ پاور ڈویژن حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ گھریلو کے لیے اوسط ٹیرف 35.24، کمرشل صارفین کیلئے 45.50 روپے اور صنعتی ٹیرف 31.77 روپے کرنے کی تجویز ہے۔ اب گھریلو صارفین کو 4 روبے 10پیسے کا ریلیف ملے گا۔ گھریلوصارفین کو 512 ارب کی کراس سبسڈی مل رہی ہے ۔ کے الیکٹرک ملا کر کل کراس سبسڈی 713 ارب تک پہنچ جائے گی۔ چیئرمین نیپرا نے استفسار کیا کہ ہم توٹیرف بڑھا رہے ہیں تو پھر یہ کم کیسے ہورہا ہے ۔ پاور ڈویژن حکام نے بتایا کہ عام آدمی کو لگتا ہے کہ اس کا بل بڑھ جائے گا ۔ یقین دلاتے ہیں کہ کوئی بڑا اضافہ نہیں ہوگا ۔ یہ صرف ٹیرف ری سیٹنگ ہے ۔ اس اضافے کے بعد بجلی صارفین کا بل جون کی نسبت کم آئے گا ۔ ایڈجسٹمنٹس ختم ہونے سے بجلی صارفین کا بل مزید کم ہوجائے گا۔ چیئرمین نیپرا نے استفسار کیا کہ جب بجلی کی پیداواری لاگت بڑھے گی تو بتائیں ریکوری کم ہوگی یا بڑھے گی ۔ نا اہلی کہیں اور ہوتی ہے اور اس کا بوجھ ہم پر آجاتا ہے ۔ کمپنیوں میں نا اہلی پر جزا و سزا کا عمل بھی ہونا چاہئیے۔پاور ڈویژن حکام نے کہا کہ سستی بجلی کی پیداوار کیلئے تیزی سے اقدامات کر رہے ہیں ۔ چیئرمین نیپرا نے کہا کہ بلنگ سلیب تبدیل کرنے کے حوالے سے انکوائری چل رہی ہے ۔ جلد ہی انکوائری کی رپورٹ سامنے آجائے گی۔