کراچی : ملک بھر میں فلور ملز کی ہڑتال کے بعد آٹے کی فراہمی مکمل طور پر بند کردی گئی . جس کے باعث آٹے کے شدید بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نئے مالی سال کے بجٹ میں ود ہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کے خلاف فلور ملز ایسوسی ایشن کی جانب سے ملک بھر کی ملز غیرمعینہ مدت تک کے لیے بند کردی گئیں۔کراچی سمیت ملک کی فلار ملز میں گندم کی دھلائی کے بعد پسائی بھی روک دی گئی ہے. جس سے آٹے کی فراہمی مکمل طور پر بند ہوگئی ہے.جس سے ملک بھرمیں نہ صرف آٹے کے شدید بحران کا خطرہ بڑھ گیا ہے .بلکہ قیمتوں میں بھی ہوشربا اضافےکا خدشہ ہے۔ملز مالکان نے خبردار کیا ہے کہ بیس کلو آٹے کےتھیلےکی قیمت 2500 روپےتک پہنچ جائے گی۔اس معاملے پر وفاقی حکومت اور فلار ملز ایسوسی ایشن کے درمیان مذاکرات بھی ہوئے، جو بےنتیجہ رہے.ملز مالکان کا کہنا ہے کہ ودہولڈنگ ٹیکس کی واپسی کے اعلان تک ملزم بند رہیں گی، مطالبہ ہے کہ حکومت فوری طور پر ٹیکس واپس لے۔فیصل آباد میں بھی ملز مالکان نے ود ہولڈنگ ٹیکس ایجنٹ بنائے جانے اور بجلی بلوں میں فکس چارجز بڑھانے کے خلاف غیر معینہ مدت کے لئے ہڑتال کر دی ہے.وفاقی حکومت کی جانب سے گندم اور آٹے پر ودہولڈنگ ٹیکس لگانے کے خلاف کراچی فیصل آباد ، حیدرآباد ، بلوچستان، لاہور ، پشاور میں ملز اور آٹا چکیوں کی ہڑتال ہے، ملوں کے بند ہونے سے دیہاڑی دار مزدورمتاثر ہورہے ہیں۔