نواز شریف کے ”بھائی“

نواز شریف نے قادیانیوں کو اپنا بھائی قرار دیا ہے۔ نواز شریف کا تعلق ایک دینی گھرانے سے ہے۔ وہ نماز اور روزہ کی بھی سختی سے پابندی کرنے والوں میں سے ہیں لیکن شاید قادیانی گورکھ دھندے کا انہیں پوری طرح علم نہیں۔ مرزا غلام احمد قادیانی کو اپنے جھوٹے دعووں کے باعث کاذب ہی نہیں بلکہ دجال بھی کہا اور تسلیم کیا گیا ہے۔ کِذب کھلے جھوٹ کو کہتے ہیں لیکن دجل سے مراد فریب ہے۔ قادیانی فریب کو سمجھنے کے لئے نہ صرف اپنے بنیادی عقائد کا مطالعہ ضروری ہے بلکہ قادیانیوں کی کچھ کتب کو براہ راست بھی پڑھنا چاہئے۔ ہمارے حضور نبی کریمﷺ آخری نبی اور رسول ہیں۔ یہ عقیدہ تو امتِ مسلمہ کی اساس ہے۔ اگر کوئی کاذب اور جھوٹا شخص حضرت محمدﷺ کے بعد نبی ہونے کا دعویٰ کرتا ہے تو دراصل وہ اسلام کی اساس پر حملہ کرتا ہے اور خود دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے۔ ایسے شخص کو کوئی مسلمان اپنا بھائی کیسے قرار دے سکتا ہے۔ حضرت علامہ اقبالؒ نے قادیانیت کے مطالعہ کے بعد اپنی اس ٹھوس رائے کا اظہار کیا تھا کہ قادیانی اسلام اور ہندوستان (اس وقت ابھی پاکستان قائم نہیں ہوا تھا) دونوں کے غدار ہیں۔ اب اگر علامہ اقبال کی ناقابل تردید رائے کو ہم دہرائیں گے تو ہمیں تسلیم کرنا پڑے گا کہ قادیانی اسلام اور پاکستان دونوں کے غدار ہیں۔ اسلام کا غدار ہو اور نواز شریف کا بھائی ہو اس معمہ کی ہمیں سمجھ نہیں آئی۔ قادیانیوں کا مسئلہ پاکستان میں بسنے والی دوسری اقلیتوں جیسا نہیں۔ ہندو‘ سکھ‘ عیسائی‘ پارسی یا کوئی اور غیر مسلم نہ تو مسلمان ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں اور نہ مسلمان ہونے کا فریب دے کر عام مسلمانوں کو گمراہ کرتے ہیں۔ مرزا غلام احمد قادیانی کے کافر ہونے کے لئے اس کا جھوٹا دعویٰ نبوت ہی کافی ہے۔ قرآن و سنت اور اجماع امت کی رو سے حضرت محمدﷺ کے بعد ہر مدعی نبوت اور اس کا پیروکار کافر ہے۔ لیکن قادیانی گروہ بعض ارکان اسلام کی پابندی سے یہ تاثر دینے کی کوشش کرتا ہے کہ وہ بھی ”مسلمان“ ہے۔ اس لئے قادیانیوں کے حوالے سے ہمیں ہر وقت اپنی آنکھیں کھلی رکھنی چاہئیں۔ نواز شریف کو شاید یہ علم نہیں کہ قادیانیوں کے کافرانہ عقائد اور مرزا غلام احمد کے جھوٹے دعوی نبوت سے اتفاق نہ رکھنے والوں کو قادیانی کیسے کیسے برے القاب سے پکارتے ہیں۔ مرزا غلام احمد نے اسلام کو ایک مردہ دین اور مسلمانوں کو ایک لعنتی امت تک کہا ہے۔ ظاہر ہے نواز شریف کا تعلق بھی مسلمان امت سے ہے اور انہوں نے پاکستان کے وزیراعظم کے طور پر دوبار یہ حلف بھی اٹھایا ہے کہ میں مسلمان ہوں اور اللہ پر ایمان رکھتا ہوں جو واحد اور یکتا ہے اور میں قرآن پر بطور آخری کتاب اللہ اور محمد پر بطور آخری رسول ایمان رکھتا ہوں۔ میرا اس بات پر بھی ایمان ہے حضرت محمد کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔ نواز شریف کے اس عقیدہ کے بعد مرزا غلام احمد قادیانی کے بقول نواز شریف کا تعلق بھی ”لعنتی مسلمان امت“ سے۔ لعنتی تو یقیناً مرزا غلام احمد سمیت ہر جھوٹا مدعی نبوت خود ہے یا جعلی نبیوں کے پیروکار۔ لیکن نواز شریف سے ہمارا سوال یہ ہے کہ کیا اسلام کو مردہ دین اور مسلمان امت پر لعنت بھیجنے والے مرزا غلام احمد اور اس کے پیروکاروں کو کوئی مسلمان اپنا بھائی قرار دے سکتا ہے؟نواز شریف کو فی الفور یہ الفاظ واپس لینے چاہئیں اور اللہ تعالیٰ سے بار بار پناہ مانگنی چاہئے اور مستقبل میں بے حد ایسے معاملے میں محتاط رہنا چاہئے۔ بھولے‘ بھالے سیاستدان کو۔

ای پیپر دی نیشن