لاہور (سپورٹس رپورٹر) پاکستان سپورٹس بورڈ نے بے حسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے عرصہ دراز سے کام کرنے والے ملازم سے اظہار لاتعلق کا اظہار کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق امتیاز اظہر راجہ پاکستان سپورٹس ٹرسٹ سے پاکستان سپورٹس بورڈ میں ضم ہونے والے ملازمین میں شامل تھا، کا جواں سال بیٹا 8 جون کو اپنے والد کی جانب سے علاج نہ کرا سکنے کی وجہ سے جان کی بازی ہار گیا۔ پاکستان سپورٹس بورڈ کے ذرائع کے مطابق امتیاز اظہر راجہ کو پاکستان سپورٹس بورڈ کی جانب سے گذشتہ 8 ماہ سے تنخواہ نہیں دی جا رہی تھی اور اس کے پاس پیسے نہ ہونے کی وجہ سے وہ اپنے بیٹے کا علاج نہیں کرا سکا تھا۔ پاکستان سپورٹس بورڈ کے ذرائع کے مطابق امتیاز راجہ کے ساتھ دیگر سات ملازمین کو پاکستان سپورٹس بورڈ میں ریگولر کرنے کے حوالے سے کیبنٹ کی سب کمیٹی پہلے سے احکامات جاری کر چکی ہے جبکہ ان ملازمین کی تنخواہوں کا معاملہ بھی پی ایس بی کے 5 مارچ کو ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں طے پا چکا تھا لیکن ڈائریکٹر جنرل پی ایس بی کی جانب سے مسلسل ان ملازمین کو تنخواہیں ادا نہیں کی جا رہی تھیں۔ ذرائع کے مطابق پاکستان سپورٹس بورڈ نے درجہ چہارم کے ملازمین کی معمولی تنخواہیں ادا کرنے کی بجائے غیرقانونی طور پر بنائی جانے والی عبوری کمیٹی کو غیرقانونی گیمز کے انعقاد کے لئے 8 کروڑ روپے جاری کرنے کی منظوری دے رکھی ہے جس میں سے پانچ کروڑ 80 لاکھ روپے کے فنڈز عبوری کمیٹی کے اکا¶نٹ میں شفٹ بھی ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب پاکستان سپورٹس بورڈ کے ترجمان محمد شاہد نے اس بات کی تردید کی کہ امتیاز راجہ پی ایس بی کا ملازم ہے۔ انہوں نے کہا کہ امتیاز راجہ پاکستان سپورٹس ٹرسٹ کا ملازم تھا لہٰذا پاکستان سپورٹس بورڈ اس کے لئے کچھ نہیں کر سکتا تھا۔