نئی دہلی+ بی بی سی (اے پی پی+ نوائے وقت نیوز) بھارت میں اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر ترین رہنما لال کرشن ایڈوانی نے پارٹی کے تمام عہدوں سے استعفیٰ دیدیا ہے۔ لال کرشن ایڈوانی بظاہر گجرات کے وزیراعلیٰ نریندر مودی کی تاج پوشی سےناراض ہیں۔ وہ نریندر مودی کو انتخابی مہم کی مکمل ذمہ داری دئیے جانے اور وزیراعظم نامزد کرنے کی مخالفت کر رہے تھے اور بتایا جاتا ہے کہ اسی لئے انہوں نے گوا میں پارٹی کی قومی مجلس عاملہ کے اجلاس میں بھی شرکت نہیں کی تھی۔ لال کرشن ایڈوانی کا فیصلہ بی جے پی کیلئے بری خبر ہے۔ بی جے پی کے صدر راج ناتھ سنگھ کے نام ایک خط میں لال کرشن ایڈوانی نے کہا کہ بی جے پی نے اب جو سمت اختیار کی ہے اس میں وہ اپنے لئے جگہ تنگ محسوس کر رہے ہیں۔ راج ناتھ سنگھ کے مطابق ایڈوانی کا استعفیٰ ابھی منظور نہیں کیا گیا ہے اور انہیں منانے کی کوششیں جاری ہیں، ذرائع کے مطابق مزید استعفے تیار ہیں۔ ایڈوانی پارٹی بورڈ اور الیکشن کمیٹی پینل کے سربراہ تھے۔
مودی کی وزیراعظم نامزدگی، ایل کے ایڈوانی احتجاجاً پارٹی عہدوں سے مستعفی
Jun 11, 2013