کابل (رائٹرز + آن لائن + اے پی پی + آئی این پی) افغانستان میں طالبان نے کابل انٹرنیشنل ائرپورٹ پر حملہ کرکے ملحقہ عمارتوں پر قبضہ کر لیا جو چھڑا لیا گیا۔ افغان سکیورٹی فورسز اور نیٹو سے 6 گھنٹے کی طویل جھڑپ میں تمام 7 حملہ آور مارے گئے اور فورسز نے ائرپورٹ کا کنٹرول پھر سنبھال لیا۔ رائٹرز کے مطابق خودکش بمباروں سمیت 7 طالبان نے گذشتہ روز علی الصبح دستی بموں‘ راکٹوں اور دیگر بھاری ہتھیاروں سے ائرپورٹ پر حملہ کر دیا۔ اس دوران ائرپورٹ سے ملحقہ نیٹو کمانڈ ہیڈ کوارٹر اور دیگر قریبی عمارتوں میں دھماکے شروع ہو گئے۔ سکیورٹی کے سخت حصار میں واقع ائرپورٹ کی حدود میں حملہ آوروں نے داخل ہو کر بم سے حملہ اور فائرنگ کر دی۔ پولیس حکام کے مطابق حملہ آور پولیس کی وردیوں میں ملبوس تھے۔ عینی شاہدین کے مطابق کئی گھنٹوں تک ائرپورٹ سے دھماکوں اور فائرنگ کی آوازیں گونجتی رہیں جبکہ ہیلی کاپٹر بھی فضاءمیں موجود رہے۔ کابل ائرپورٹ تمام ملکی و غیر ملکی پروازوں کیلئے بند رہا جبکہ ائرپورٹ کے قریب واقع امریکی سفارتخانے میں بھی خطرے کے الارم بجا دئیے گئے۔ عملے کو محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی۔ دوسری طرف طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے اور کہا ہے کہ یہ کارروائی آپریشن بہار کے سلسلے کی ایک کڑی ہے جس کے تحت اتحادی فوجی اڈوں‘ قومی تنصیبات اور دیگر حساس مقامات پر حملے کئے جائیں گے۔ حملہ آوروں کا ٹارگٹ نیٹو فوجی کمانڈ کا ہیڈکوارٹر تھا۔ پولیس چیف کابل داﺅد امین نے بتایا ہے کہ پانچ خودکش حملہ آوروں نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا جبکہ دو کو سکیورٹی فورسز نے کارروائی میں مار دیا۔ کابل پولیس کے سربراہ ایوب سلنگی نے بی بی سی کو بتایا کہ تین عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے اور اب یہ ”ڈرامہ“ ختم ہو گیا ہے۔افغانستان