قیامت خیز گرمی‘ مزید 4 افرا د ہلاک‘ لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاج جاری‘ فیسکو آفس کے سامنے دھرنا

Jun 11, 2013

لاہور+ فیصل آباد+ اسلام آباد (نیوز رپورٹر+ نامہ نگاران+ نمائندہ خصوصی+ نیوز ایجنسیاں) قیامت خیز گرمی کے باعث مزید 4افراد جاں بحق جبکہ کئی بیہوش ہو گئے جبکہ بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ گذشتہ روز بھی جاری رہا جس کے خلاف لوگ سراپا احتجاج بنے رہے، کئی شہروں اور دیہات میں 14سے 22گھنٹے تک کی لوڈشیڈنگ کے باعث کاروبار ٹھپ ہوکر رہ گیا، پانی کی بھی شدید قلت رہی اور لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ فیصل آباد میں پاور لومز انڈسٹری، سائزنگ انڈسٹری اور ہوزری صنعت کے مالکان نے غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف کینال روڈ پر واقعہ فیسکو آفس کے باہر 6گھنٹے تک دھرنا دیا اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی، صنعتکاروں نے فیسکو ہیڈ آفس کے میں داخلی دروازے کے باہر ٹینٹ لگاکر احتجاجی کیمپ بنا لیا اور دھرنے پر بیٹھے رہنے کا اعلان کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق تفصیلات کے مطابقملک میں جاری گرمی کی شدید لہر کے باعث بجلی کی طلب 18 ہزار میگاواٹ تک پہنچ گئی۔ ڈیمانڈ میں اضافہ کے باعث شہروں میں دو گھنٹے کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ شروع کر دی گئی جس سے بڑے شہروں میں مجموعی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 14 گھنٹے تک پہنچ گیا۔ دوسری جانب چھوٹے شہروں اور دیہی علاقوں میں بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا۔ وزارت بجلی و پانی نے تمام ڈسکوز کو بڑے شہروں میں ایک گھنٹے کے بعد ایک گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا حکم دے رکھا ہے۔ مختلف اوقات میں بجلی کی بحالی والے گھنٹے کے دوران بھی 10 سے 15 منٹ کے لئے بجلی بند کر دی جاتی ہے اس طریقہ سے مجموعی طور پر دو سے ڈھائی گھنٹے کی غیر اعلانیہ کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔ گزشتہ روز بھی لوگوں کی جانب سے بار بار لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری رہا۔ پیرمحل میں گرمی سے کئی افراد بے ہوش ہو گئے۔ جہلم میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 22گھنٹے تک پہنچ گیا۔ گرمی سے کئی افراد بے ہوش ہو گئے۔ ساہیوال، پاکپتن، سرگودھا اور دیگر شہروں میں بھی 14سے 22گھنٹے کی بدترین لوڈشیڈنگ پر لوگ سراپا احتجاج بنے رہے۔ پسرور سے نامہ نگار کے مطابق ایک 30سالہ شخص گرمی کی شدت برداشت نہ کرتے ہوئے دم توڑ گیا۔ بچیکی سے نامہ نگار کے مطابق نواحی گاﺅں کوٹ فاضل میں 70سالہ بھکاری گرمی کی شدت کے باعث دم توڑ گیا۔ بھکاری گھر گھر جاکر کھانا مانگ رہا تھا کہ اچانک گرمی کی شدت سے چکرا کر نیچے گر گیا۔ این این آئی کے مطابق جیکب آباد میں قیامت خیز گرمی کے باعث دو افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ لوڈشیڈنگ کے خلاف سینکڑوں شہری ڈنڈے اٹھاکر سڑکوں پر نکل آئے۔ شہر اور گردونواح کے علاقوں میں درجہ حرارت 50سینٹی گریڈ سے تجاوز کر گیا۔ دوسری جانب لوڈشیڈنگ کے خلاف لاشاری محلہ کے سینکڑوں مکین ڈنڈے اٹھاکر سڑکوں پر نکل آئے اور بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف نعرہ بازی کی۔ مظاہرین نے سندھ اور بلوچستان کو ملانے والی قومی شاہراہ پر دو گھنٹوں تک دھرنا دیا جس کے باعث دونوں اطراف سے گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔

مزیدخبریں