اوگرا سکینڈل: پرویز اشرف‘ نوید قمر سے نیب کی تفتیش‘ گیلانی پھر پیش نہ ہوئے

اسلام آباد (آئی این پی) نیب کی طرف سے 80 ارب کے اوگرا سکینڈل کی تحقیقات کیلئے طلب کرنے پر سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف اور سابق وفاقی وزیر برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل نوید قمر تفتیشی افسران کے سامنے پیش ہو گئے‘ یوسف رضا گیلانی خودکو حاصل استثنیٰ کی بنیاد پر ایک بار پھر نیب کے طلب کرنے کے باوجود پیش نہ ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق پرویز اشرف سے 3 گھنٹے تک تفتیش میں دریافت کیا گیا کہ توقیر صادق کی کس کے کہنے پر تقرری کی گئی تھی اور کیا توقیر صادق کی تقرری کیلئے ان کے اوپر کوئی دباﺅ تھا۔ پرویز اشرف نے اپنے اوپر الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جو بھی اقدامات کئے وہ قواعد و ضوابط کے تحت تھے۔ انہوں نے کوئی کرپشن نہیں کی ان کے ہاتھ صاف ہیں اس لئے وہ جب بھی نیب کی طرف سے طلب کیا جاتا ہے وہ حاضر ہو جاتے ہیں اور میری نیب میں حاضری اس بات کا ثبوت ہے کہ نہ تو میں کسی کرپشن میں ملوث ہوں اور نہ ہی میں نے کوئی ہیرا پھیری کی ہے۔ ذرائع کے مطابق جب ان سے پی پی پی کی حکومت ختم ہونے سے 3 روز قبل گیس بحران کے باوجود 200 نئے سی این جی سٹیشنز کی منظوری کے بارے میں سوالات کئے گئے تو راجہ پرویز اشرف نے اس کا کوئی واضح جواب دینے سے گریزکیا۔ نوید قمر سے بھی نیب تفتیشی افسران نے اوگرا سکینڈل کے بارے میں سوالات کئے۔ذرائع کے مطابق راجہ پرویز اشرف نے نیب تفتیش کاروں کو بتایا کہ توقیر صادق کی تقرری کے وہ واحد ذمہ دار ہیں۔ اس ضمن میں صدر زرداری اور پی پی کے سابق سیکرٹری جنرل جہانگیر بدر کا کوئی کردار نہیں۔ راجہ پرویز نے کہا کہ ان پر سی این جی سٹیشنز کیلئے 200 لائسنس کے اجرا کا الزام بالکل غلط ہے۔ انہوں نے صرف 68 لائسنس جاری کئے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...