شولڈر پروموشن کیس،چیف سیکرٹری کے پاس پسند ناپسند کی تقریروں کا اختیار نہیں: سپریم کورٹ

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے صوبہ سندھ میں غیر قانونی شولڈر پروموشن کیس میں عدالت عظمی کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی اپیلوں کی سماعت میں عدالت نے پروموشن کے بعد اب تک اپنی سیٹوں پر کام کرنے والے پولیس افسران کی فہرست طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت ایک ہفتے تک ملتوی کر دی جبکہ رہ جانے والی اپیلوں پر عدالت نے قرار دیا کہ ان کو آئندہ سماعت پر سنا جائے گا۔ دوران سماعت جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دیئے کہ چیف سیکرٹری سندھ کے پاس اتنے صوابدیدی اختیارات کس قانون کے تحت آئے کہ وہ پسند نا پسند کی بنیاد پر قواعد کو نظرانداز کرتے ہوئے سول سرونٹ اور نان سول سرونٹ کیڈر کے لوگوں کا تقرر کرے، انہیں پروموشنز دیں اور ان کے تبادلے کریں، ایک مقابلے کا امتحان (کمیشنڈ)، ایف پی سی ایس، سی ایس پی، پی سی ایس پاس کرنے والے کو اور ڈائریکٹ بھرتی ہونے والے کو برابر تصور کرے، کیڈر اور نان کیڈر میں فرق ہے آرٹیکل 9-A کا اطلاق ہر جگہ نہیں ہوتا، جسٹس ناصرالملک نے کہا کہ یہ نہیں ہو سکتا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا اطلاق مستقبل سے ہو اور کیس میں ہونے والی غلط اور غیرقانونی تقرریوں کو چھوڑ دیا جائے، جسٹس اعجاز احمد چوہدری نے کہا عدالت نے ٹرم اینڈکنڈیشن کی بات نہیں سننی جبکہ بنیادی تقرری ہی غلط ہوئی ہو عدالت نے آئین وقانو ن کو دیکھنا ہے چاہے کسی کی نوکری رہے یا جائے۔ منگل کو جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں جسٹس امیر ہانی مسلم اور جسٹس اعجاز احمد چوہدری پر مشتمل تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی تو علی اظہر خان بلوچ نے بتایا کہ ان کے وکیل فروغ نسیم مصروفیت کی وجہ سے نہیں آسکے عدالت کیس میں التواء دے دے، اسی طرح شفیق حسین شاہ، مجیب الرحمن وغیرہ کے وکلاء نے بھی عدالت سے مہلت کی استدعا کی۔ جسٹس اعجاز چودھری نے کہا کہ سندھ حکومت نے انسپکٹر سے نیچے کے افراد کو نکال دیا جبکہ ڈی ایس پی لیول کے افراد پر ہاتھ ہی نہیں ڈالا گیا، امتیازی سلوک کیا گیا۔ عدالت کے استفسار پر درخواست گذار نے عدالت میں ڈی ایس پی قمر احمد کی تعیناتی کا لیٹر عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے کہا کہ اور کتنے افسران ہیں جو اعلیٰ عہدوں پر اب بھی کام کر رہے ہیں۔ درخواست گذار نے کہا کہ ان کی تعداد کافی ہے۔ عدالت نے انہیں ہدایت کی کہ وہ ان افسران کی فہرست عدالت میں آئندہ سماعت پر پیش کریں۔ جسٹس ناصر الملک نے کہا کہ وہ آئندہ ہفتے لاہور میں مصروف ہیں اس لئے کیس کی مزید سماعت ایک ہفتے کیلئے ملتوی کی جا رہی ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...