لاہور (خصوصی نامہ نگار) سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے دہشت گردی کے خاتمے اور طالبانائزیشن کے توڑ کے لئے 18 نکاتی فارمولہ پیش کر دیا ہے۔ صاحبزادہ حامد رضا نے اپنے فارمولہ میں دی گئی تجاویز میں کہا ہے کہ اے پی سی بلا کر داخلی سلامتی کے لئے انسداد دہشت گردی کی نئی متفقہ قومی پالیسی تشکیل دی جائے، تمام طالبان گروپوں کو ہتھیار پھینک کر ریاست کی رٹ تسلیم کرتے ہوئے امن کا راستہ اختیار کرنے کا الٹی میٹم دیا جائے اور ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد ریاست مخالف طالبان کے خلاف ملک گیر فیصلہ کن آپریشن شروع کیا جائے، وزیراعظم قوم سے خطاب میں اسلامی ریاست کے خلاف اعلان جنگ کرنے والے دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے قومی جہاد شروع کرنے کا اعلان کریں، طالبان کی حمایت کو سنگین ترین جرم قرار دیا جائے اور ان کے حامیوں، سرپرستوں اور ہمدردوں کو ریاستی گرفت میں لایا جائے، طالبان کے غیرملکی رابطے اور بیرونی فنڈنگ ختم کرنے کے لئے خصوصی اقدامات کئے جائیں، گرفتار طالبان کو سپیڈی ٹرائل کے ذریعے سزائیں سنا کر ان پر فوری عمل کیا جائے، دہشت گردی کے خاتمے کے لئے افواج پاکستان اور قومی سلامتی کے دوسرے اداروں کو خصوصی اختیارات کے ساتھ فری ہینڈ دیا جائے، سوشل میڈیا پر طالبان اور ان کے حامیوں کے گمراہ کن اور اشتعال انگیز منفی پراپیگنڈا کے سدباب کے لئے خصوصی اقدامات کئے جائیں، وزیرداخلہ کو فارغ کر کے کسی اہل شخصیت کو اس اہم عہدے پر تعینات کیا جائے، قومی تنصیبات، قومی اثاثوں اور دوسرے اہم مقامات کی فول پروف سکیورٹی یقینی بنانے کے لئے خصوصی انتظامات کئے جائیں اور غفلت کے مرتکب متعلقہ افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے شہید ہونے والے سکیورٹی اہلکاروں اور افسروں کو قومی ہیرو قرار دیا جائے، ملک کو ناجائز اسلحہ سے پاک کرنے کی زوردار مہم شروع کی جائے، انتہا پسندی پر مبنی لٹریچر ضبط کر کے تلف کیا جائے۔
سنی اتحاد کونسل نے دہشت گردی کے خاتمے، طالبانائزیشن کے توڑ کیلئے 18 نکاتی فارمولہ پیش کر دیا
Jun 11, 2014