امریکی وزارت خارجہ کی رپورٹ....ایک تجزیہ!

Jun 11, 2016

خواجہ ثاقب غفور

امریکی وزارت خارجہ نے دنیا بھر میں دہشت گردی کے حوالے سے جاری رپورٹ میں پاکستان پر الزام لگایا ہے کہ افغانستان میں کئی حملے پاکستان میں موجود ”محفوظ پناہ گاہوں“ سے کئے گئے ہیں نیز پاکستان کے ساتھ ایف 16 طیاروں کا سودا قابل عمل نہیں رہا اسکی معیاد ختم ہوچکی ہے دوسری طرف حکومت امریکہ کے اعلیٰ وزراءاور حکام تسلسل سے یہ کہہ رہے ہیں کہ امریکی سلامتی و مفادات کو جہاں بھی خطرہ ہوا ڈرون حملے کرینگے۔ اسکے علاوہ امریکی وزارت خارجہ نے اپنی رپورٹ میں کالعدم لشکر طیبہ کی ذیلی تنظیموں، جماعتہ الدعوہ اورفلاح انسانیت فاﺅنڈیشن کے چندہ جمع کرنے کی پابندی پر عمل در آمد نہ کرنے پر پاکستان کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ سی آئی اے اور اُنکے ایجنٹ ہیں۔ پاکستان کو 15سال سے عدم استحکام اور بموں ‘خودکش حملوں تک لانا بھی امریکی سی آئی اے کے پروگراموں آپریشنوں سے ہی ہوا ہے جنرل (ر) مشرف کو امریکی ایجنٹ بنوا کر ”دہشتگردی کی امریکی جنگ“ ہماری اپنی جنگ ہے، کا فلسفہ قوم کو دیا گیا 10 ارب ڈالرز کے عوض !!! 15 سال سے سیف ہیون Save Heavens ”محفوظ جنت“ پناہ گاہوں کا الزام برابر پاکستان پر لگایا جارہا ہے!! سوات، فاٹا، قبائلی علاقوں، شمالی و جنوبی وزیرستان میں 90 فیصد کامیاب فوجی آپریشن کے بعد بھی ”اچھے اور برے طالبان“ کا الزام اور ”ڈومور“ کے احکامات دئیے جاتے ہیں ایف 16 طیاروں کا طے شدہ معاہدہ بھی ”دودھ میں مینگنیاں ڈال“ کر استعمال کے قابل نہیں چھوڑ اجارہا۔ اہم ترین بات یہ ہے کہ ”محفوظ پناہ گاہیں“ امریکہ کو پاکستان کے اندر نظر آتی ہیں جو ایک شیطانی چال کے طورپر اچھالا جاتا ہے امریکہ کو افغانستان کے اندر ”را“ این ڈی ایس ، سی آئی اے کے مشترکہ آپریشن،اطلاعات مراکز جو پورے افغانستان میں ہیں یہ کیوں نہیں نظر آتے؟؟ یہ ”محفوظ پناہ گاہیں“ پاکستان کی اینٹ سے اینٹ بجانے والوں کیلئے ہیں۔ اربوں روپے کے فنڈز، اسلحہ ، دہشت گردی کی تربیت اور ٹارگٹ یہاں سے 15 سال سے جاری ہیں نشانہ پاکستان ہے!!

پہلے امریکہ بھارتی گود میں بیٹھ کر پاکستان کے خلاف ”پراکسی وار“ بند کرے پھر پاکستان پر الزام لگائے۔ اپنا مُنہ بھی دیکھو یہ کالک زدہ ہے“!
قبل ازیں امریکہ نے پاکستان پر عظیم وار کرکے بلوچستان میں نوشکی کے علاقے میں ڈرون حملہ کرکے ملا اختر منصور طالبان امیر کو نشانہ بنا کر کئی ”شیطا نی مقاصد“ حاصل کئے اور بڑی بے شرمی سے اعلان کیا کہ آئندہ بھی ڈرون حملے ہونگے!! یہ بدمعاشی اور خودمختاری کو ”دہشتگردانہ حملوں“ سے تباہ کرنا قابل نفرت ہے اپنی اداﺅں پر بھی غور کریں!! پھر امریکی افسران پاکستان کے بڑے میڈیا افراد اور سیاستدانوں سے وضاحتوں، تعاون، رابطوں کی مہم چلا رہے ہیں کہ ہمارے خلاف رائے عامہ نہ بنے کیوں نہ بنے؟؟ مخالفت تو ہوگی ردعمل بھی ہوگا!!امریکی وزارت خارجہ کی لشکر طیبہ، جماعة الدعوة اور فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن کے تو بڑے سیلاب میں اعلیٰ کردار کو دنیا بھر نے تسلیم کیا کہ یہ انتہائی پیشہ وارانہ اور پرامن گروپ سسکتی انسانیت کی خدمت کررہا ہے تو امریکہ کو بھارتی دباﺅ پر یا ساز باز کرکے دنیا کو منفی چہرہ دکھانے سے کیا ملے گا؟ صرف رسوائی؟ ؟ دنیا کو دہشتگرد ثابت کرنے سے پہلے اپنے ”داغ“ دھوکے ”وعظ“ کرو....منافق امریکی!!

مزیدخبریں