ٹونے ٹوٹکے ہمارے ہاں زمانہ قدیم سے ہی کسی نہ کسی مقصد کے لئے استعمال ہوتے رہے ہیں۔ ان کو استعمال کرنے کا مقصد کوئی بھی ہو۔ سائیڈ ایفیکٹس کا احتمال بہرحال موجود رہتا ہے۔ آج کل ٹونے ٹوٹکے بہت عام ہیں کیونکہ میڈیا کی ترقی کے ساتھ ساتھ ان کی تشہیر میں بھی بے حد اضافہ ہوا ہے۔ آپ اخبار اٹھا لیں۔ ٹی وی کا کوئی چینل لگا لیں‘ سوشل میڈیا کو دیکھ لیں‘ ہر جگہ کوئی نہ کوئی ٹوٹکا آپ کے فائدے کے لئے موجود ہو گا۔ مارننگ شوز چاہے کوئی عورت کر رہی ہو یا عورت نما کوئی مرد‘ وہ بیوٹی ٹپس اور گھریلو فائدے کے کچھ ٹوٹکے آپ کو ضرور بتائے گا۔
ایک دفعہ ایک دوست نے کسی میگزین میں پڑھا کہ اگر گھر میں بہت سے چوہے آ گئے ہوں اور کسی طور جانے کا نام نہ لے رہے ہوں تو آپ کو فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں۔ آپ کچھ پودینہ خریدیں اور چوہوں والے کمرے میں مختلف جگہوں پر بکھیر کررکھ دیں چوہے پودینے کی خوشبو سے الرجک ہوتے ہیں وہ اسے سونگھتے ہی گھر چھوڑ کر بھاگ جائیں گے۔ دوست نے کافی سارا پودینہ خریدا اور اسے شام کے بعد مطلوبہ جگہ پھیلا کر رکھ دیا۔ صبح کا انتظار ہونے لگا۔ دن نکلتے ہی وہ چوہوں والے کمرے میں پہنچا تو یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ پودینے کا تو نام و نشان بھی نہیں رہا۔ تاہم چوہے شیروں کی طرح دندناتے پھر رہے ہیں۔ اصل میں پودینہ چوہوں کی مرغوب غذا ہوتی ہے لیکن میگزین میں اس کا اثر الٹ تحریر کیا گیا تھا۔
سرکاری ٹی وی پر چلنے والا مزاحیہ ڈرامہ ”گیسٹ ہا¶س“ کسے یاد نہیں ہو گا۔ اس کی ایک قسط میں ایک شخص بڑا کراماتی شیمپو لانے کا دعویٰ کرتا ہے۔ ہر کوئی مہنگے داموں اسے خرید لیتا ہے۔ استعمال کے بعد پتہ چلتا ہے کہ لمبے‘ کالے اور گھنے ہونے کی بجائے ان کے بال یا تو جڑوں سے ہی جھڑ گئے ہیں یا پھر سفید اور بھورے ہو گئے ہیں۔ جب لوگ ایک دوسرے کو دیکھتے ہیں تو ایک جیسا انجام دیکھ کر سب شرمندہ ہوتے ہیں۔ آج کل سب سے زیادہ ڈیمانڈ رنگ گورا کرنے کی ہے۔ اسی ڈیمانڈ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہر روز نت نئی کمپنیاں دعوے کے ساتھ رنگ گورا کرنے والی کریمیں متعارف کروا رہی ہیں اور ان کا بزنس عروج پر ہے۔ بال لمبے کرنے کا شوق بھی کاروباری لوگوں کے لئے قابل توجہ چیز ہے۔ قد بڑھانے اور جسم کو فربہ بنانے کا شوق اس سے الگ ہے۔ بات اگر ٹوٹکوں تک محدود رکھی جائے تو ہر ٹی وی چینل پر آپ کو روزانہ کئی ٹوٹکے مل جائیں گے۔ نیل پالش کو آرام سے کیسے اتارنا ہے آنکھیں موٹی ہیں تو ان کو چھوٹا کیسے کرنا ہے۔ چھوٹی ہیں تو ان کو بڑا کیسے کرنا ہے۔ خراب ہیں تو ٹھیک کیسے کرنی ہیں۔ ٹھیک ہیں تو خراب کیسے کرنی ہیں۔ ان کو ناگنوں والی آ¶ٹ لک کیسے دینی ہے۔ لینز کس رنگ کے استعمال کرنے ہیں۔ دوپہر کا رنگ الگ‘ شام کا الگ‘ رات کا الگ اور صبح کا الگ۔ پلکوں کی تراش خراش کیسے کرنی ہے۔ موٹی پلکوں کو باریک اور باریک کو موٹی کیسے کرنا ہے۔ جسم کو پتلا کیسے بنانا ہے۔ ہاتھ پا¶ں کیسے صاف رکھنے ہیں۔ دانتوں کی صفائی کیسے کرنی ہے۔ بالوں کو کب اور کون کون سا تیل لگانا ہے۔ پھٹی ہوئی ایڑھیاں کیسے ٹھیک کرنی ہیں۔ کس وقت کس رنگ کی لپ سٹک لگانی ہے۔ کس فنکشن کے لئے کس طرح کی ڈریسنگ کرنی ہے۔ اگر مووی بن رہی ہو تو کیسے خود کو سامنے واضح کرنا ہے۔ سیلفی لیتے ہوئے سمائل کا کونسا اینگل ٹھیک رہے گا۔ جیولری کس رنگ کی پہننی ہے۔ جوتے کا ڈیزائن کیا ہونا چاہئے۔ اس کی ایڑی کیسی ہونی چاہئے وغیرہ وغیرہ۔
اس کے علاوہ کپڑوں میں چمک لانے ان کو نئے جیسے بنانے‘ برتنوں پر جمے میل کو صاف کرنے‘ گلدانوں میں تازہ پھول لگانے‘ مصنوعی پھولوں کو صاف کرنے‘ فرش چمکانے‘ واش بیسن دھونے‘ باغیچے کی صفائی اور کانٹ چھانٹ کرنے۔ موسم کے مطابق پھولوں کے پودے لگانے‘ بچوں کو نہلانے دھلانے اور مختلف قسم کے سلاد‘ فروٹ چاٹ اور کھانے بنانے کی تراکیب بتائی جاتی ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ان ٹوٹکوں پر عمل کرتے ہوئے اس بات کا خصوصی خیال رکھا جائے کہ ان کی قدر و قیمت کیا ہے۔ ایسا نہ ہو کہ بال لمبے ہونے کی بجائے ٹنڈہی ہو جائے اور چوہے بھاگنے کی بجائے اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کو بھی اپنے پاس ہی بلا لیں۔
کچھ ذکر ٹوٹکوں کا
Jun 11, 2017