کراچی+خیر پور (وقائع نگار+نامہ نگار) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کا بجٹ عوام دوست ہے مخالفین شور مچا کر شوق پورا کر لیں بجٹ سے عوام کو فائدہ ہو گا اور آئندہ الیکشن میں پیپلز پارٹی بھاری اکثریت سے جیت جائے گی ہماری بھرپور تیاری ہے حالات بہتر ہیں پارٹی قیادت بھی مطمئن ہے اور مجھے ہٹانے کی بات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ علاوہ ازیں عظیم صوفی بزرگ ، شاعر حضرت سچل سرمست کے عرس کی تقریبات کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت پہلے جے آئی ٹی سے جان چھڑائے پھر پیپلزپارٹی پر تنقید کرے ،نواز حکومت جے آئی ٹی بننے کے بعد بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی اپنی کارکردگی چھپانے کیلئے الزام تراشیاں کررہی ہے، 19 سے20 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے والوں سے پوچھتا ہوں کہ پیدا کی جانے والی بجلی کہاں گئی‘ وفاق سندھ کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کررہا ہے سندھ میں 20/20 گھنٹے بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے حیسکو ،سیپکو اور کے الیکٹرک کی کارکردگی مایوس کن ہے ، سندھ کو این ایف سی ایوارڈ میں بھی نظر انداز کیا جارہا ہے ، سندھ صوفیوں کی دھرتی ہے او ر سندھ کے صوفیوں نے دنیا بھر میں امن ، پیار اور بھائی چارے کا درس دیا ہے ،ہم سب کا فرض ہے کہ ہم بھی صوفیوں کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے سندھ کو ہر قسم کی دہشت گردی سے پاک کریں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اس موقع پر اعلان کیا کہ بھٹ شاہ میں تعمیر ہونے والے صوفی یونیورسٹی کا کیمپس درازا شریف میں بھی کھولا جائے گا۔ سید مراد علی نے سندھ میں بجلی اور پانی کے بحران کا ذمہ دار ایک مرتبہ پھر وفای حکومت کو قرار دے دیا۔ مراد علی شاہ نے سندھ میں پانی کے بحران پر ناراضی کااظہار کیا اور کہا کہ اس سے زراعت پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں انہوں نے الزام عائد کیا کہ سندھ کے پانی کا حصہ پنجاب حاصل کر رہا ہے جس کے باعث کسان خریف کی فصل وقت سے پہلے کاشت کرنے پر مجبور ہیں۔ پانی اور بجلی کی کمی کے معاملے کو وزیراعظم کے سامنے اٹھایا گیا تھا لیکن اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ نوازشریف کو سندھ کے مسائل میں کوئی دلچسپی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں عمران خان پی پی کو ہرا نہیں سکتے۔