اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں کل سے شروع ہونے والے ہفتہ کے دوران اہم مقدمات کی سماعت کیلئے معمول کے 6 بینچ تشکیل دے دیئے گئے ہیں جبکہ ایک خصوصی بینچ بھی شامل ہے جو وزیراعظم کے بیٹے حسین نواز کی طرف سے تصویرلیک ہونے کیخلاف دائر درخواست کی سماعت کریگا، عدالت کی جانب سے جاری روسٹر کے مطابق پہلابینچ چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس فیصل عرب پر مشتمل ہے ، بینچ نمبر2 جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس دوست محمد خان اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر مشتمل ہے۔ بینچ نمبر تین جسٹس اعجاز افضل خان، جسٹس مقبول باقر اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل ہے ۔ بینچ نمبر چار جسٹس گلزار احمد اورجسٹس مشیر عالم پر مشتمل ہے جبکہ جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس سجادعلی شاہ بینچ نمبر5 کے ممبران ہیں۔ چھٹا بینچ جسٹس منظور احمد ملک ، جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل پر مشتمل ہے۔چیف جسٹس کی سربراہی میںبینچ نمبر1منگل کوجماعت اسلامی کی طرف سے کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن کو غیر قانونی قرار دلوانے کیلئے، سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین کی نااہلی کیلئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کی طرف سے دائردرخواستوں کی سماعت کریگا۔ اس ہفتہ مارگلہ اور لورا کی پہاڑیوں پر درختوں کی کٹائی کیخلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوگی ۔ جسٹس اعجاز افضل خان ، جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس اعجازالاحسن پر مشتمل خصوصی بینچ کل سوموار کو وزیر اعظم کے صاحبزادے کی جے آئی ٹی سے تصویر لیک ہونے پر دائر کی گئی درخواست کی سماعت کرے گا اس ضمن میں عدالت نے جے آئی ٹی سے جواب طلب کررکھا ہے جبکہ عدالت نے تحقیقات میں رکاوٹوں کے حوالے سے جے آئی ٹی کو بھی الگ درخواست دائر کرنے کی ہدایت کررکھی ہے ، جے آئی ٹی کی درخواست کی بھی سماعت حسین نواز کی درخواست کے ساتھ ہونے کا امکان ہے