اسلام آباد/ ملتان (حبر نگار خصوصی+ ایجنسیاں) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کو خط لکھ کر گرفتار رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کو پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ خورشید شاہ نے کہا جمشید دستی کو جاری بجٹ اجلاس میں شرکت کی اجازت دی جائے۔ خط میںکہا گیا جمشید دستی ایوان کے رکن ہیں اور انہیں سپیکر کو اطلاع دیئے بغیر گرفتار کیا گیا۔ لہٰذا ان کے فوری طور پر پروڈکشن آرڈرز جاری کیے جائیں تاکہ جمشید دستی کل بجٹ اجلاس میں شرکت کرسکیں۔ دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی اور جاوید ہاشمی کو جیل حکام نے جمشید دستی کے ساتھ ملاقات سے روک دیا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا جمشید دستی کو انتقامی کارروائی کے تحت حکومت نے ناجائز طور پر جیل میں ڈالا ہے کیونکہ جمشید دستی نے پارلیمنٹ میں صدر کی تقریر کے دوران احتجاج کیا تھا اور وہاں پر ایک وزیر نے جمشید دستی کو دھمکی دیتے ہوئے خمیازہ بھگتنے کا کہا تھا۔ خوف کا شکار حکومت جمشید دستی سے سینٹرل جیل میں ملاقات نہیں کرنے دے رہی۔ پیر کے روز متحدہ اپوزیشن قومی اسمبلی میں معاملہ سپیکر کے سامنے اُٹھائے گی۔ سینٹرل جیل ملتان کے باہر صحافیوں سے گفتگو میں انہوںنے کہا جمشید دستی سے اظہار یکجہتی کے تحت ملنے آیا تھا اور درخواست بھی ساتھ تھی جس پر جمشید دستی کے دستخط لے کر پیر کے روز سپیکر ایاز صادق کو دینی تھی کیونکہ جو لوگ حکومت پر تنقید کررہے ہیں ان کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جارہاہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا حکومت جے آئی ٹی کو متنازعہ بنانے اور عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے ایسے اقدامات کررہی ہے۔ کل تک سپریم کورٹ کے فیصلے پر مٹھائیاں باٹنے والی حکومت آج جے آئی ٹی کا بائیکاٹ کر کے اس سے بھاگنے کی کوشش کررہی ہے۔ پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین نے کہا کہ جب تک نواز شریف وزیر اعظم ہیں جے آئی ٹی پر دباؤ برقرار رہے گا لیکن پی ٹی آئی بھی کھل کر اپنا نقطہ نظر عوام کے سامنے پیش کرتی رہے گی۔ مزیدبراں ملتان جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں جاوید ہاشمی نے کہا نوازشریف اور شہبازشریف ایسا راستہ اختیار نہ کریں کل ان کیلئے بھی یہی روایت قائم کی جائے۔
جمشید دستی کا پروڈکشن آرڈر جاری کیا جائے: خورشید شاہ، سپیکر کو خط ، شاہ محمود جاوید ہاشمی کو ملنے سے روکدیا گیا
Jun 11, 2017