دبئی(آن لائن)شام کے شمال مشرقی علاقے میں شامی فورسز کے حملے میں 15 شہری مارے گئے۔ ادھر ترکی نے شام کی سرحد پر سکیورٹی مقاصد کے لیے شروع کی گئی دیوار کی تعمیر مکمل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ترکی کی ہاؤسنگ فاؤنڈیشن’توکی‘ نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ اس کی زیرنگرانی شام کی سرحد پر 911 کلو میٹر کے علاقے پر حفاظتی دیوار مکمل کرلی گئی ہے۔فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر ارگون طوران نے ’اناطولیہ‘ نیوز ایجنسی کو بتایا کہ شام کی سرحد پر حفاظتی دیوار کا آخری فیز مکمل کرلیا گیا ہے۔ اس فیز کی لمبائی 564 کلو میٹر تھی۔انہوں نے کہا کہ مجموعی طورپر 711 کلو میٹر کے علاقے پر دیوار تعمیر کی گئی اور باقی علاقے کو دیوار کے بغیر چھوڑا گیاہے۔ اس میں دونوں ملکوں کی سرحد سے گذرنے والی العاصی نہر بھی شامل ہے۔طوران کا کہنا ہے کہ ایران کی سرحد پر حفاظتی دیوار کا 144 کلو میٹر حصہ ان کی نگرانی میں تعمیر کیا گیا ہے، توقع ہے کہ ایران کی سرحد پر زیرتعمیر حفاظتی دیوار 2019ئ کے موسم بہار تک مکمل کرلی جائے گی۔عرب نیوز کی رپورٹ نے برطانیہ کے شامی مبصرین برائے انسانی حقوق کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ تفتاز کے علاقے میں بمباری کے نتیجے میں 3 بچوں سمیت 15 افراد ہلاک ہوئے۔ شامی مبصرین کے سربراہ عبدالرحمن کا کہنا تھا کہ بمباری کی وجہ سے بچوں کا ہسپتال بھی شدید متاثر ہوا اور اسے بند کرنا پڑا۔ زردانا کے بڑے حصے پر باغیوں کا قبضہ ہے، جہاں ’’حیات تحریر الشام‘‘ اتحاد کی بھی موجودگی ہے۔ بمباری سے علاقے کی کئی عمارتیں مٹی کا ڈھیر بن گئیں جن کے ملبے کو ہٹانے کا کام تاحال جاری ہے۔
شام : بمباری ، ہسپتال سمیت کئی عمارتیں تباہ، 15 افراد جاں بحق
Jun 11, 2018