لاہور (کامرس رپورٹر) ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت کے آئندہ مالی سال2019-20 کے بجٹ کے حجم کا تخمینہ 2161.3 ارب روپے لگایا گیا ہے جو رواں مالی سال2018-19 کے1831.1 ارب روپے کے نظر ثانی شدہ بجٹ سے 18فیصد ذائد ہو گا۔ بجٹ میں پنجاب کو این ایف سی کے تحت قابل تقسیم محاصل کی مد میں 1494 ارب روپے ملیں گے جب کہ صوبائی آمدنی کا حجم 368 ارب روپے ہو گا جس میں قابل ٹیکس آمدنی کا حجم283 ارب روپے جبکہ غیر محاصل آمدنی کا حجم 85 ارب روپے ہو گا۔کرنٹ کیپٹل آمدنی کا تخمینہ 33ارب روپے لگایا گیا ہے۔فارن پراجیکٹ اسسٹنس کے لیے 27 ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے اور ترقیاتی بجٹ کا تخمینہ 320 ارب روپے لگایا گیا ہے۔آئندہ مالی سال کے بجٹ میں میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنرز کی پنشن میں میں 10 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔پنجاب حکومت آئندہ مالی سال صوبے میں 36 فیصد زائد ٹیکس وصول کرے گی۔ پنجاب میں ٹیکس اکٹھا کرنے والے اداروں کے لئے آئندہ مالی سال 2019-20کے لئے صوبائی ٹیکس وصولی کا ہدف283ارب روپے مقرر کرنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جو رواں مالی سال کے لئے 208 ارب روپے کے نظرثانی شدہ ہدف کے مقابلے میں 36 فیصد زائد ہو گا۔ رواں مالی سال پی آر اے کو ٹیکس وصولی کا ہدف 155.6ارب دیا گیا جسے بعد میں نظرثانی کر کے 105ارب روپے کر دیا گیا ہے۔اسی طرح بورڈ آف ریونیو کو آئندہ مالی سال کے لئے ٹیکس وصولی کا ہدف 80ارب روپے دیا جائے گا رواں مالی سال کے لئے بورڈ آف ریونیو کا ٹیکس وصولی کا ہدف 75.3ارب روپے تھا جسے نظرثانی کر کے72ارب روپے کر دیا گیا ہے۔محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کو ٹیکس وصولی کا ہدف 35.7ارب روپے دیا جائے گا۔ رواں مالی کے لئے اسے ٹیکس وصولی کا ہدف.7 37ارب روپے ملا تھا جسے نظرثانی کر کے 30 .5ارب روپے کیا گیا ہے۔اسی طرح آئندہ مالی سال محکمہ انرجی کو .8 6ارب روپے اور محکمہ ٹرانسپورٹ کو 0.7ارب روپے کی ٹیکس وصولی کا ہدف دیا جائے گا۔ پنجاب کے آئندہ مالی سال -20 2o19کے بجٹ میں غیر ٹیکس آمدنی کا تخمینہ85.47ارب روپے لگایا گیا ہے جو رواں مالی سال 2018-19 کے نظر ثانی شدہ 55.90ارب روپے کی غیر ٹیکس آمدنی سے 29.6ارب روپے ( 52.9فیصد)ذائد ہو گا۔ذرائع کے مطابق محکمہ زراعت کو 1.24ارب روپے ،محکمہ مال کو 4.1ارب روپے، محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کو 5ارب روپے،محکمہ کوآپریٹوزکو 0.003ارب روپے،محکمہ خزانہ کو 43.51ارب روپے،محکمہ جنگلات جنگلی حیات و فشریز کو 1.2 ارب روپے، محکمہ صحت کو 1.3ارب روپے۔محکمہ داخلہ کو 1.081ارب روپے، محکمہ ایچ یو ڈی اینڈ پی ایچ ای ڈی کو0.800ارب روپے،محکمہ صنعت کو 0.335ارب روپے، محکمہ آبپاشی کو 2.001ارب روپے،لائ اینڈ پارلیمنٹری کو 0.513ارب روپے،ایل اینڈ ڈی ڈی کو 1 057ارب روپے، کان کنی اور معدنیات کو10 ارب روپے، پولیس کو4.77ارب روپے اور دیگر اداروں کو غیر ٹیکس آمدنی کی مد میں 6.667ارب روپے کا ہدف دیا جائے گا۔