زرداری کی گرفتاری بجٹ سے توجہ ہٹانے کی کوشش، فضل الرحمن، انتقام ہے: اسفند یار

Jun 11, 2019

پشاور+ ڈی جی خان (نوائے وقت رپورٹ+) سربراہ اے این پی اسفند یار ولی نے زرداری کی گرفتاری پر ردعمل میں کہا ہے کہ چہیتے کے اقتدار کو دوام بخشنے کیلئے تمام حدیں پار کر لی گئیں، اداروں کا کردار مشکوک اور جانبدارانہ ہے، سیاسی مخالفین کو یکے بعد دیگرے جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے، کھلاڑی کی راہ ہموار کرنے کی غرض سے اس کے راستے سے رکاوٹیں ہٹائی جا رہی ہیں، احتساب کے نام نہاد نظام کو چہیتے کے مخالفین کیلئے ہتھیار کے طور پر استعمال کیاجا رہا ہے۔ آصف زرداری کی گرفتاری سے انتقام کی بو آ رہی ہے۔ اداروں کے کردار پر انگلیاں اٹھ چکی ہیں، ملک میں سول مارشل لا ہے۔ احتساب صرف مخالفین کیلئے ہے۔ بی آر ٹی اور مالم جبہ اراضی سکینڈل پر نیب کی زبان کو تالے لگے ہیں۔ مسلط وزیراعظم اور ان کی باجی تحقیقات سے مبرا کیوں۔ فضل الرحمان نے کہا زرداری کی گرفتاری ناکام بجٹ سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ نیب مشرف کے زمانے میں سیاسی انتقام کے لیے قائم کیا گیا، ایسی پارٹی سے حکومت کرائی جارہی ہے جنہوں نے اپنے صوبے میں نیب کے دفتر کو بند کردیا تھا۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ سابق صدر آصف زرداری کو ایسے موقع پر گرفتار کرنا کہ جب بجٹ اجلاس پیش ہونے جارہا ہے حکومت کی جانب سے ناکام بجٹ سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے، اداروں کے سہارے لے کر ملک پر آمریت مسلط کی گئی، جون کے آخر میں آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے گی جس میں تحریک اور حکومت کے حوالے سے فیصلے کیے جائیں گے۔سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ قبائلی علاقوں کے انضمام کا معاملہ صرف ایک پارٹی کا مسئلہ نہیں، صرف وہی پریشان ہیں جنہوں نے یہ ترمیم ایک گھنٹے میں پاس کرائی، دو بیانیے ختم کرکے ایک بیانیہ اپنانا ہوگا اور ملک میں نیشنل اکنامک ایکشن پلان بنانا ہوگا، صدارتی نظام کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا یہ آئین توڑنے والی بات ہوگی

مزیدخبریں