وزیراعظم عمران خان نے کابینہ اجلاس کے دوران ملک کے مختلف حصوں میں پٹرولیم مصنوعات کی مصنوعی قلت کی رپورٹس کا سخت نوٹس لیا ہے اور ہدایت کی کہ اس مصنوعی قلت کا سبب بننے والوں کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے۔وزیراعظم نے پولٹری کی قیمتوں میں اضافے کا بھی نوٹس لیا ہے اور مشیر خزانہ کو ہدایت کی کہ نیشنل پرائٹس مانیٹرنگ کنٹرول کمیٹی کا اجلاس طلب کیا جائے اور اس معاملے کی تفصیلی رپورٹ کابینہ کو پیش کی جائے۔
کرونا وائرس پوری دنیا کیلئے عذاب بن چکا ہے۔ اس نے انسانی زندگی میں ہلچل مچا دی ہے۔ اس کی تباہ کاریاں دیکھتے ہوئے انسانوں میں ایک دوسرے کی بھلائی کے جذبات میں اضافہ ہونا چاہئے تھا اور ایسا ہوبھی رہا ہے مگر کئی طبقات ہوس زر میں ایسے اندھے ہوئے کہ انسانیت سے بھی گر گئے۔ ان کی طرف سے کبھی ماسک کی قلت پیدا کی گئی کبھی سینیٹائزر مارکیٹ سے غائب کردیا اور کئی ادویات کی بھی قلت پیدا کردی۔ اب پٹرول سستا ہوا تو مافیاز نے اس کی بھی شارٹیج کردی۔ کل تک آٹے، چینی اور چکن کی بھی مصنوعی قلت پیدا کی گئی تھی۔ ایسے لوگ لاقانونیت کو فروغ دے رہے ہیں جو کسی رعایت اور نرمی کے مستحق نہیں۔ وزیراعظم نے بجاطور پر نوٹس لیا ہے۔ بات محض نوٹس اور بیانات کی حد تک نہیں رہنی چاہئے جو لوگ عوامی مشکلات میں اضافے کا باعث بنے ہیں ان کو ہر صورت عبرت کا نشان بنایا جائے۔