لاہور‘اسلام آباد(خصوصی نامہ نگار+وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ دنیا میں پٹرول کو خریدار جبکہ پاکستان میں خریدار وںکو پٹرول نہیں مل رہا۔ حکومت دوسال سے عوام کا خون نچوڑ رہی ہے مگر جب تیل سستا کیا تو ملنا ہی مشکل ہوگیا۔ عوام پٹرول پمپوں پر اور وزراء کابینہ کے اجلاسوں میں لڑرہے ہیں۔ حکومت کی بے بسی ہر جگہ نظر آرہی۔ سابقہ حکومتیں آئی ایم ایف سے پوچھ کر اور موجودہ حکومت اس کے حکم پر بجٹ بنا رہی ہے۔ حکومت کے معاشی افلاطونوں کا ٹولہ ناکامی کی تصویر بنا ہوا ہے۔ آنے والے بجٹ میں کسی کو ریلیف ملنے کی امید نظر نہیں آرہی۔ حکومت نے بجٹ میں غیر ترقیاتی اخراجات کم کرکے تعلیم اور صحت پر خرچ کرنے کی کوشش نہ کی تو دونوں شعبے تباہ ہوجائیں گے۔ قرنطینہ سینٹرز میں مریض لائف سیونگ انجیکشنز اور ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کیلئے تڑپ رہے ہیں۔ اوورسیز پاکستانیوں کو لانے کیلئے طفل تسلیاں دی جارہی ہیں۔ پاکستان میں کرونا کے تیز ترین پھیلاؤ کے حوالے سے عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ انتہائی تشویشناک ہے جس نے حکومت کی ناکام پالیسیوں پر مہرتصدیق ثبت کردی ہے۔ پٹرول کی عدم دستیابی نے ثابت کردیا ہے کہ آئل کمپنیاں حکومت سے زیادہ طاقتور اور اپنی مرضی کی مالک ہیں۔ چینی سکینڈل کی رپورٹ نہ ہی آتی تو بہتر تھا جب تک رپورٹ نہیں آئی تھی چینی 70روپے اور رپورٹ آنے کے بعد 90روپے کلو ہوگئی ہے۔ دریں اثناء سراج الحق نے جماعت اسلامی کی مرکزی مجلس عاملہ کا خصوصی اجلاس 14 جون کو صبح ساڑھے دس بجے منصورہ لاہور میں طلب کر لیا ہے۔ اجلاس میں ملک میں کرونا کی صورتحال اور متاثرین کی مدد کے حوالے سے امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا جائے گا اور ملک کی سیاسی صورتحال کے حوالے سے آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔