اسلام آباد (نیوزرپورٹر) چیئرمین پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر شہریار خان آفریدی نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے)کے چیئرمین کو پاکستانی اور کشمیری سوشل میڈیا کارکنان کو ٹارگٹ بنانے اور ان کے اکائونٹس معطل کرنے پر فیس بک انتظامیہ کے خلاف نوٹس لینے کی ہدایت کی ہے ۔ یہ ہدایت انہوں نے پارلیمانی کشمیر کمیٹی کے 18ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کی۔ اجلاس میں وزارت خارجہ کے عہدیداران، چیئرمین پی ٹی اے، کل جماعتی حریت کانفرنس(اے پی ایچ سی) کے وفد و دیگر عہدیداران نے شرکت کی۔ کینیڈا پاکستان گلوبل کانگریس کے صدر چوہدری ظفر نے بھی کینیڈا سے ایک مبصر کی حیثیت سے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں کمیٹی نے حالیہ غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہندوستانی ہتھکنڈوں اور فوج کی تعیناتی اور کینیڈا میں اسلاموفوبیا کے تحت ایک مسلمان کنبہ پر حالیہ دہشت گردی کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے دو قراردادیں بھی منظور کیں۔ کمیٹی نے کشمیر پر لابنگ کے لئے بین الاقوامی دوروں کے روڈ میپ کی منظوری دے دی۔چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ انہوں نے جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں پر آواز بلند کرنے والے پاکستانی اور کشمیری سوشل میڈیا کارکنان کے خدشات فیس بک انتظامیہ تک پہنچائے ہیں۔ چیئرمین کشمیر کمیٹی نے پی ٹی اے کو ہدایت کی کہ آئندہ اجلاس میں فیس بک کے نمائندے کی شرکت کو یقینی بنائے۔ آفریدی نے کہا کہ پاکستان نے فیس بک انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ پاکستان میں اپنا دفتر قائم کرے۔ ایم این اے خرم دستگیر نے کہا کہ پاکستان میں سوشل میڈیا کمپنیوں کو پاکستانی عوام کی ضروریات کے مطابق ڈھالنے کیلئے نئے قانون سازی کی ضرورت ہے۔ سکریٹری قومی سلامتی ڈویژن عامر حسن نے کہا کہ پی ٹی اے کے قانون میں ترمیم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ پاکستان میں کام کرنے والی سوشل میڈیا کمپنیوں کے خلاف ازخود اقدام اٹھائے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ ایف آئی اے کی سائبر ٹیم فیس بک انتظامیہ کے خلاف از خود کارروائی کرے۔ چیئرمین کشمیر کمیٹی نے اس مسئلے کے حل کے لئے آئندہ اجلاس میں دیگر اسٹیک ہولڈرز کو طلب کرلیا۔ اے پی ایچ سی کے کنوینر سید فیض نقشبندی نے شہریار آفریدی کی جانب سے اٹھائے گئے نئے پارلیمانی اقدام کی تعریف کی اور کہا کہ کشمیری عوام پاکستان کے سفارتی اقدام سے بہت خوش ہیں۔