کراچی (کامرس ڈیسک) وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے نادرا کے اشتراک سے پولیو اور زرد بخار کی ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ کا اجراء کردیا ۔وزیر صحت کا کہنا تھا کہ ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ نیشنل امیونائیزیشن مینجمنٹ سسٹم سے جاری ہوں گے جبکہ بیرون ملک سفر کرنے والے شہری اب کووڈ ویکسی نیشن کی طرح پولیو اور زرد بخار کے ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ آن لائن حاصل کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نادرا نے پولیو اور زرد بخار کے ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ کی تصدیق بھی موبائل ایپ کے ذریعے آسان بنا دی۔ حکومت صحت کے شعبے میں انقلابی اقدامات کو یقینی بنا رہی ہے۔ وفاقی وزیر صحت کا مزید کہنا تھا کہ صحت کے شعبے میں بہتری لانا ہمارا مشن اور مقصد ہے، صحت کے شعبے میں عوام الناس کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے ہر ممکن اقدام کیے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک سفر کرنے والے پاکستانیوں کو پولیو اور زرد بخار کے ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ کے حصول اور تصدیق کرانے میں بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔تاہم ہماری حکومت عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک سفر کرنے والے شہریوں کی بہت بڑی سہولت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نادرا ہیڈکوارٹر میں منعقد ہ پولیو اور زرد بخار کے ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر چیئرمین نادرا طارق ملک اور نادرا کے اعلیٰ حکام بھی شریک تھے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نادرا طارق ملک نے کہ اکہ نادرا نے نیشنل امیونائیزیشن مینجمنٹ سسٹم سے پولیو اور زرد بخار کا ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ کا اجراء شروع کر دیا ۔ پولیو اور زرد بخار کے سرٹیفکیٹ کی تصدیق کے لئے نادرا نے موبائل ایپ بھی تیار کر لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی شہری موبائل ایپ کے ذریعے نہ صرف پولیو اور زر بخار کے جاری کردہ سرٹیفکیٹ کی تصدیق کر سکتے ہیں بلکہ ویکسی نیشن پاس بھی بنا سکتے ہیں۔نادرا نے ڈیجیٹل اجراء کے ذریعے کووڈ سرٹیفکیٹ کی طرح پولیو اور زرد بخار کے ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ کو ممکن بنا دیا ۔طارق ملک نے کہا کہ پاکستانی شہری یا حکومتی ادارے کسی بھی جگہ کووڈ سرٹیفکیٹ اور کووڈ پاس کی طرح پولیو اور زرد بخار ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ کی فوری تصدیق کر سکیں گے۔ نادرا نے اپنے سسٹم کو جدید ترین خطوط پر استوارکر دیاہے ۔ چیئرمین نادرا نے کہا کہ نادرا کے سسٹم اور موبائل ایپ سے جاری ہر ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ پر ایک کیو آر کوڈموجود ہوگا، جسے موبائل کے کیمرے سے اسکین کیا جائے تو اس پر سرٹیفکیٹ کے اصل مالک کا نام پاسپورٹ نمبر اور دیگر کوائف دستیاب ہوں گے۔