بزنس کمیونٹی نے بجٹ بظاہر مثبت قرار دیدیا 

کراچی(سید شعیب شاہ رم)بزنس کمیونٹی نے وفاقی بجٹ کو بظاہر مثبت قرار دیا ہے لیکن انکا یہ بھی کہنا ہے کہ جب تفصیلات آئیں گی تو پھر یہ دیکھا جائے گا کہ حکومت نے انڈسٹری اورٹریڈ کی بہتری کیلئے کیا اقدامات کئے ہیں۔دوسری جانب معاشی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ ٹھوس اقدامات نہیں نظر آئے،اس وقت پاکستان بحران کی کیفیت سے دوچار ہے،فوڈ انفلیشن کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے کوئی موثر اقدامات نہیں کئے۔ نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ پر ایف پی سی سی آئی کے صدر عرفان اقبال نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بجٹ پر مکمل رائے یااظہار خیال تو نہیں کرسکتے اور فنانس ایکٹ کے بعد بجٹ پرمکمل جواب دیا جائے گا۔ عرفان اقبال نے کہا کہ موجودہ حالت میں بجٹ پیش کرنا آسان نہیں تھا، ایف پی سی سی آئی نے بجٹ پر جو تجاویز دیں ان میں بیشتر مانی گئی ہیں،چھوٹے تاجروں پر فکسڈ ٹیکس کی تجویز بھی مان لی گئی، انڈسٹری کے خام مال پر ایڈوانس ٹیکس ایڈجسٹیبل کرنے کی تجویز مان لی گئی ہے، نئے مالی سال میں جی ڈی پی نمو 5 فیصد رکھنا معقول ہے، بجٹ میں ڈی ایل ٹی ایل کی مد میں 40 ارب روپے دینے کی بہتر تجویز ہے، صحت کے لیے 24 ارب روپے رکھے ہیں اس میں زیادہ رقم رکھنی چایئے تھی، سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 15 فیصد کا اضافے کا فیصلہ درست ہے۔ عرفان اقبال نے کہا کہ نجی شعبے کے ملازمین کے لیے کوئی اعلان نہیں کیا گیا، وزیر اعظم شہباز شریف نے آتے ہی نجی شعبے کے ملازمین کی تنخواہ میں اضافے کا کہا تھا، پی ایس ڈی کی مد میں 800 ارب روپے رکھے ہیں، تعلیم کے شعبے کے لیے بھی زائد رقم رکھنی چایئے تھی، بجٹ کی مکمل تفصیلات چانچنے کے بعد ہی پریس کانفرنس کریں گے۔صدر کراچی چیمبر محمد ادریس نے کراچی چیمبر میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں کہا کہ سولر پر ڈیوٹی ختم کرنے کی سفارش ماننے پر حکومت کا شکریہ ادا کرتا ہوں، چند ماہ کی حکومت نے اچھا بجٹ دیا ہے، تفصیلی جائزہ لینا ہوگا۔ لیکن اشارے مثبت مل رہے ہیں،اے ڈی آر سی کا قیام دیرینہ مطالبہ تھا جسے2 مہینوں میں سمجھ کرحکومت نے مان لیا،آئی ٹی کے لئے مختص رقم کم ہیں اسے 500 ارب روپے تک بڑھائیں، اے او پی کی تجویز 8 لاکھ کی تھی اس پر بات کریں گے، اے ڈی آر سی بہت اچھا فیصلہ ہے، اعتماد دے گا،جتنا مشکل سمجھا جارہا تھا اتنا مشکل نہیں ہے بجٹ نہیں ہے، الیکٹرک گاڑیاں آنی چائیں۔بزنس مین گروپ کے چیئرمین زبیر موتی والا نے کہا کہ انرجی سیکٹر بجلی گیس مہنگی کردی شرح سود بڑھائی ڈالر بھی مہنگا ہوگیا اس لئے بجٹ سے پہلے کام کیا ہے،تنازعات کے حل کے لئے 2 افراد ٹیکس دینے والوں کے نمائندے ہونگے،زراعت کو کب بڑھائیں گے، زراعت کی ماڈرنزائش کرنا اچھا قدم ہے، قابل لوگوں کو ساتھ لائیں۔سیڈ ایسوسی ایشن کے چیئرمین شہزاد علی ملک نے کہا کہ ایکسپورٹ35ارب ڈالر مقرر کرنا خوش آئند ہے لیکن اگر اسے ہدف کو حاصل کرنا ہے تو زرعی سیکٹر پر توجہ دے کر فصل بڑھانا ہوگی،سیڈز پر سیلز ٹیکس کاخاتمہ بہتر قدم ہے۔ سابق صدور کے سی سی آئی ہارون فاروقی، انجم نثار نے کہا کہ سارا پاکستان سوچ رہا تھا کہ سخت بجٹ ہوگا مگر ایسا نہیں ہے،ایف بی آر کے ٹیکس وصولی بڑھائی ہے،350 آئٹمز پر کسٹم ڈیوٹی کم ہوگی،گاڑیوں پر سو فیصد ٹیکس بڑھا دیا ہے،مقامی گاڑیوں کے تحفظ دینے کے لئے درآمدی گاڑیوں پر ٹیکس بڑھا یاہے،فکسڈ ٹیکس دکانداروں پر لگایا ہے۔ بجلی کے بل میں 100 روپے لگ رہے ہیں،پراپرٹی کے اوپر 5 فیصد رینٹ 1 فیصد ٹیکس لگائیں گے،بینکوں پر ٹیکس بالکل ٹھیک کیا ہے یو بی جی خیبرپختونخواہ کے رہنما معروف بزنس لیڈرحاجی افضل نے کہا کہ چھوٹے تاجروں کی مرکزی تنظیم کا حکومت نے دیرینہ مطالبہ تھا کہ چھوٹے تاجر کو فکس ٹیکس کے نظام میں شامل کیاجائے اورحکومت نے چھوٹے تاجروں کو فکسڈ ٹیکس کے نظام میں شامل کرنے کا باضابطہ اعلان کردیا ہے،میں پاکستان بھر کے چھوٹے تاجروں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔اپٹما کے آصف انعام نے کہا کہ غلطی کسی اور کی اور بھگتنا ہمیں پڑ رہا ہے، لگتا نہیں کہ8ماہ میں کموڈٹی قیمتیں کم ہوسکیں گی۔ فارما سیکٹر نے بجٹ پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔،فارما سیکٹر کے ایک ممبر ارشد علی نے کہا کہ فارماسیوٹیکل کے خام مال پر سیلز ٹیکس میں چھوٹ کی اجازت دی جاتی مگر حکومت نے ایسا نہ کیا اس طرح تو ادویات کی قیمتیں بڑھیں گی۔
بجٹ/تاجر رد عمل

ای پیپر دی نیشن