کراچی اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی+ خبر نگار) بحیرہ عرب سے اٹھنے والے سمندری طوفان ”بیپر جوئے“ کا کراچی سے فاصلہ 850 کلومیٹر رہ گیا۔ مزید قریب آ گیا، 36 گھنٹے انتہائی اہم، لہریں 25 سے 28 فٹ بلند ہو سکتی ہیں۔ 150 کلو میٹر گھنٹہ کی رفتار سے شمالی بحرہند میں موجود ہے۔ خطرے کے پیش نظر کراچی کے ساحلوں پر دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ طوفان کے کراچی پر ممکنہ اثرات کے سبب ماہی گیروں نے شہر کی مختلف جیٹیوں پرلانچیں لنگرانداز کرنا شروع کردی ہیں، ترجمان کوسٹل میڈیا سینٹر کمال شاہ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے پیشگی حفاظتی اقدامات کی ہدایت کی ہے۔ ماہی گیروں نے احتیاطی اقدامات پرعمل شروع کردیا ہے۔ 12 جون سے ماہی گیروں کو کھلے سمندرمیں نہ جانے کا انتباہ جاری کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کراچی کے ساحلی علاقوں ریڑھی گوٹھ، ابراہیم حیدری کے ماہی گیروں نے اپنی کشتیاں کناروں پرکھڑی کر دی ہیں۔ سکیورٹی انچارج کراچی فش ہاربر ناصر بونیری نے بتایا گہرے سمندر میں پہلے سے موجود لانچوں کی تعداد 25 کے لگ بھگ ہے۔ محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ سمندری طوفان بائپر جوائے کی شدت برقرار ہے۔ سمندری طوفان مزید شمال مشرق کی جانب بڑھ رہا ہے۔ جبکہ بھارتی گجرات اور سندھ کی ساحلی پٹی سے طوفان کے ٹکرانے کا امکان ہے۔ 13جون کی رات سے 14جون کی صبح تک سندھ مکران کی ساحلی پٹی پر تیز ہواﺅں کے ساتھ موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔ دوسری جانب ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی جہانزیب خان نے بتایا کہ سمندری طوفان بائپر جوائے رخ تبدیل کر کے شمال اور شمال مشرق کی جانب بڑھ رہا ہے۔ بھارت میں سمندری طوفان بائپر جوائے کے خطرے پر ساحلی ریاستوں میں الرٹ جاری کر دیا گیا۔ بھارت کے محکمہ موسمیات نے ریاست گجرات، مہاراشٹر، گوا اور دیگر ساحلی ریاستوں میں الرٹ جاری کیا ہے۔ ریاست کیرالہ، کرناٹک کے ساحلی علاقوں میں شدید بارش متوقع ہے۔
سمندری طوفان
سمندری طوفان