اکرام الحق سبحانی
صدر الخدمت فاؤنڈیشن سینٹرل پنجاب
قربانی ایک مالی عبادت ہے اور شعائر اسلام میں سے ہے۔ہر وہ مسلمان جوصاحب نصاب ہو، اور چاہے دنیا کے کسی بھی حصے سے تعلق رکھتا ہو اس پر قربانی فرض ہے۔ صدقہ و خیرات کے لیے تو کوئی دن مقرر نہیں ہے، لیکن اس کے لیے ایک خاص دن مقرر کیا گیا ہے جسے یوم الاضحی کہا جاتا ہے۔قربانی جہاں رضائے الٰہی کے حصول کا موجب ہے وہیں ان مستحقین کے لیے بھی باعث مسرت ہوتی ہے جو گوشت خریدنے کی سکت نہیں رکھتے۔ قربانی فی سبیل اللہ کا مقصد نمود و نمائش کے بجائے خالصتاً اللہ کی رضا اور مستحقین کی مدد ہونا چاہیے اور یہی اس کی اصل روح ہے۔ اسلام کے نظام عبادت میں ہر لحاظ سے قربانی کا وجود پایا جاتا ہے یعنی نماز اور روزہ انسانی ہمت اور طاقت کی قربانی ہے،زکوٰۃ انسان کے مال و زَرکی قربانی ہے اسی طرح حج بیت اللہ بھی انسان کی ہمت اور مال و دولت کی قربانی ہے۔ایسا ملک جہاں لوگوں کی اکثریت غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہو، ننھے منے کتنے ہی بچے بھوکے پیٹ سوتے ہوں، پینے کا صاف پانی بھی دسترس سے باہر ہو، الغرض کوئی پرسانِ حال نہ ہو، وہاں اسلام کے اس فلسفہ قربانی کو بآسانی سمجھا جاسکتا ہے۔ اس موقع پردنیا بھر میں بھائی چارے اور غریب نوازی کا فقید المثال مظاہرہ دیکھنے کو ملتا ہے۔ وہ افراد جو سال بھر دو وقت کی روٹی کے لیے ترستے ہیں ان کو بھی اس مذہبی تہوار پر پیٹ بھر کر گوشت کھانا نصیب ہوتا ہے۔اس مقصد کے لیے اب بھی ایسے بہت سے رفاہی ادارے موجود ہیں جو کسی بھی ذاتی مفاد کو پس پشت ڈالے خالصتاً رضائے الٰہی کے حصو ل کے لیے میدانِ عمل میں کوشاں ہیں۔ یہ ادارے آج کے دن بڑے پیمانے پر بہت منظم انداز میں قربانی فی سبیل اللہ کا اہتمام کررہے ہیں، انھی میں سے ایک ادارہ الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان ہے۔قربانی کا گوشت ملک بھر کے مصیبت زدہ اور دور دراز پسماندہ علاقوں کے مستحق ترین افرادمیں تقسیم کیا جاتاہے۔ اس مقصد کے لیے الخدمت کی ٹیمیں باقاعدہ سروے کرتی ہیں تاکہ گوشت یقینی طور پر مستحقین تک پہنچایا جا سکے۔ الخدمت کفالت یتامٰی پروگرام کے تحت زیرکفالت یتامٰی اور بیواؤں تک قربانی کا یہ گوشت ترجیحی بنیادوں پر پہنچایا جاتا ہے۔ گذشتہ سال5031بڑے جانور اور2834چھوٹے جانور قربان کیے گئے جس سے مجموعی طور18 لاکھ افرادمستفید ہوئے۔ جبکہ الخدمت اس سال پنجاب سمیت پورے ملک میں 6000 بڑے اور 4000 چھوٹے جانور قربان کرنے کا اہتمام کر رہی ہے۔ جس سے ملک بھر میں 20لاکھ سے زائد افراد مستفید ہوں گے۔الخدمت نے قربانی کے عمل کو مزید شفاف اور مؤثر بنانے کے لیے سافٹ ویئر پر کام شروع کیا ہے۔جس میں مخیر حضرات یا کسی ڈونر ادارے کی جانب سے بھیجی گئی قربانی کو ریجنز اور اضلا ع میں مانیٹرنگ اور رپورٹنگ کے پیش نظر قربانی کی بکنگ،خریداری، ذبیح کی تاریخ و مقام اور ڈونر رپورٹنگ کا تمام ریکارڈ سافٹ ویئر کے ذریعے مرتب کیا جاتا ہے۔عام دن تو جیسے تیسے گزر جاتے ہیں، لیکن خوشی کے تہوار میں احساسِ محرومی بڑھ جاتا ہے۔ الخدمت ہر عیدالاضحی پر ناگہانی آفت یا بد امنی سے متاثرہ علاقوں میں خاص طور پر قربانی فی سبیل اللہ کا گوشت پہنچانے کا اہتمام کرتا ہے۔ گذشتہ سالوں میں پاکستان میں سیلاب متاثرہ علاقوں سمیت افغانستان، میانمار اور شامی مہاجرین کے لیے قربانی کا گوشت پہنچایا گیا۔
الخدمت فاؤنڈیشن اِسی احساس کے ساتھ خاص طور پراہل فلسطین اپنے بہن بھائیوں کے لیے قربانی فی سبیل اللہ کا اہتمام کر رہی ہے۔اس مقصد کے لیے الخدمت فاؤنڈیشن کراچی میں اہل فلسطین کے لیے قربانی کے جانور قربان کرنے کا اہتمام کررہی ہے۔ جو انٹرنیشنل اسٹینڈرڈز کے مطابق ہاف کک کے بعد ٹِن پیک میں اہل غزہ کے لیے بھجوائے جائیں گے۔ یہ ٹِن پیکس 2سال تک قابل استعمال ہوں گے۔پاکستان سے مخیر حضرات کے ساتھ ساتھ الخدمت کو ملنے والی قربانیوں کا ایک بڑا حصہ بیرونِ ممالک مقیم پاکستانیوں اوربرادر تنظیموں کی بھیجی گئی قربانیوں پر مشتمل ہوتایورپ، امریکہ اور ایسے ممالک جہاں جانور خرید نا، اس کی دیکھ بھال کرنا، قربانی کرنا اور اس کا گوشت تقسیم کرنا قدرے مشکل ہے یا قربانی کی سہولتیں میسر نہیں اور وہاں کے قوانین بھی اس حوالے سے سخت ہیں۔الخدمت فاؤنڈیشن چونکہ ملک بھر میں قربانی فی سبیل اللہ کا وسیع تجربہ رکھتی ہے لہٰذا بیرونِ ممالک سے مخیر حضرات اپنی قربانی کی رقم الخدمت فاؤنڈیشن کو بھجواتے ہیں جو قربانی کے تمام مراحل مکمل کرنے کے بعد قربانی کا گوشت مستحقین تک پہنچانے کا اہتمام کرتی ہے۔گذشتہ سالوں میں قربانی کے جانوروں میں مختلف بیماریوں کے خطرات کے پیش نظر الخدمت فاؤنڈیشن نے تجرباتی بنیاد وں پرکیٹل فارمزکا اہتمام بھی کیا ہے،تاکہ بروقت جانور خرید کر ویٹر نری ڈاکٹر کی نگرانی میں صحت مند ماحول میں ان جانوروں کی نگہداشت اور پرورش کی جا سکے۔دور حاضر کے رجحانات کے پیش نظر اب ملک گیر قربانی کرنے اور اس کا گوشت دور دراز پسماندہ علاقوں میں مستحق افراد تک پہنچانے کے لیے جدید طریقہ کار اپنائے جارہے ہیں۔الخدمت قربانی کا یہ عمل روایتی طریقہ کار کے ساتھ ساتھ جدید سلاٹر ہاؤسز میں بھی سرانجام دیتی ہے۔ کراچی، لاہور اور فتح جنگ میں جدید سلاٹر ہاؤسزکی خدمات حاصل کی جاتی ہیں۔جہاں ذبیح، گوشت کی کٹنگ اور اس کے بعد پیکنگ کا کام ہائی جینک ماحول میں تجربہ کار عملے کی زیر نگرانی جدید ترین مشینوں کے ذریعے سرانجام دیا جاتا ہے۔گوشت کوموسمی اثرات سے بچانے اورتازگی برقرار رکھنے کے لیے حفظانِ صحت کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے چلر ٹرکوں کے ذریعے دور دراز علاقوں تک پہنچایا جاتا ہے۔ وطن عزیز کی ابتر ہوتی معاشی صورت حال نے کاروبارِ زندگی کو شدید متاثر کیا ہے، عام انسان کے لیے دیگر اخراجات کو پورا کرنا تو درکنار دو وقت کی روٹی کا بندوبست بھی دشوار ہوگیا ہے۔ایسے میں اگر الخدمت جیسے ادارے فلاحِ عامہ کے لیے نیک نیتی کے ساتھ اس کام کو مشن سمجھ کر سر انجام دے رہے ہیں تو اس سے بہتر اور کوئی خدمت ہو ہی نہیں سکتی۔اس سے ایک طرف تو ابتر ہوتی معاشی صورتِ حال میں ملک کو زرِ مبادلہ حاصل ہوگا جس کی تاحال اشد ضرورت ہے، تو دوسری جانب الخدمت کے ملک بھر میں موجود مستعد اور دیانت دار رضاکاران کے وسیع نیٹ ورک کے ذریعے ہزاروں یتیموں، بیواؤں اور بے سہارا خاندانوں کو بروقت قربانی کا گوشت بھی میسر آئے گا۔