انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ٹی 20 ورلڈ کپ کے سب سے بڑے ٹاکرے میں بھارت نے پاکستان کو 6 رنز سے شکست دیدی۔نیویارک کے نساﺅ کاﺅنٹی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں گروپ اے کی ٹیموں کے درمیان کھیلے گئے میچ میں بھارت کی پوری ٹیم 19 اوورز میں 119 رنز بناکر آﺅٹ ہوگئی۔بھارت نے پاکستان کو جیت کیلئے 120 رنز کا ہدف دیا جو پاکستانی ٹیم پورا کرنے میں ناکام رہی اور 7 وکٹوں پر 113 رنز بناسکی۔
انٹرنیشنل ٹی 20 ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی پے در پے شکست پوری قوم میں مایوسی پھیلانے کا باعث بن رہی ہے بلکہ اسکے کرتا دھرتاﺅں پر بھی سوالیہ نشان لگتا نظر آرہا ہے۔ کھیل کے میدان میں صرف ٹیم کی شکست نہیں ہوتی‘ بلکہ اس شکست سے پوری قوم کو سبکی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ٹی 20 ورلڈ کپ میں قومی ٹیم جس کارکردگی کا مظاہرہ کرر ہی ہے‘ ا سکے پیش نظر ٹیم میں چھوٹی نہیں‘ بڑی سرجری کرنے کی ضرورت نظر آرہی ہے۔ بے شک کھیل میں ہار جیت ہوتی ہے مگر جہاں جیت کا جذبہ ہی معدوم نظر آئے اور ٹیم کی کارکردگی بھی مایوس کن ہو تو اس سے یہی تاثر پختہ ہوتا ہے کہ یا تو میچ فکسڈ تھا یا ٹیم مقابلہ کرنے کی اہلیت ہی نہیں رکھتی تھی۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ قومی کھیل ہاکی کو نظر انداز کرکے معیشت کی بدحالی کے باوجود کرکٹ پر کروڑوں روپے خرچ کئے جا رہے ہیں جبکہ ٹیم اور اسکی نگرانی کرنے والوں کو بھاری مراعات سے الگ نوازا جاتا ہے ‘ اسکے باوجود اگر قوم کو ٹیم کے ہاتھوں شکست در شکست دیکھنے کو ملے تو اس پرشدید عوامی ردعمل سامنے آنا فطری امر ہے۔ جب تک ٹیم سلیکشن کے وقت میرٹ اور صلاحیت کو مدنظر نہیں رکھا جاتا‘ منجھے ہوئے سلیکٹرز اور کھلاڑیوں کو سامنے نہیں لایا جاتا‘ قوم کو ایسی ہی شکست کے نتائج دیکھنا پڑیں گے۔ اس کیلئے کرکٹ بورڈ کو بھی سخت اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر کھیل کے میدان میں پاکستان کا نام عالمی سطح پر روشن کرنا ہے تو اس کھیل کو سیاست‘ سفارش اور ذاتی انا سے پاک کرنا ہوگا۔ قومی ٹیم کیلئے اب بھی موقع ہے کہ وہ کارکردگی بہتر بنا کر اپنی کامیابی کی راہ ہموار کرے تاکہ قوم کی مایوسی دور کی جا سکے۔