ہائیکورٹ نے ہتک عزت قانون کیخلاف درخواست قابل سماعت قرار دیدی 

لاہور (خبرنگار) پنجاب میں ہتک عزت کے قانون کے خلاف درخواست کی سکروٹنی کا عمل مکمل ہو گیا ہے۔ لاہور ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے نوٹیفکیشن کی کاپی درخواست کے ساتھ منسلک نہ کرنے کا اعتراض لگایا تھا جسے دور کر دیا گیا ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے قانون سے متعلق نوٹیفکیشن کی کاپی رجسٹرار آفس کو جمع کروا دی۔ رجسٹرار آفس نے ہتک عزت قانون کے خلاف درخواست پر اعتراض ختم کردیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے ہتک عزت قانون کے خلاف درخواست قابل سماعت قرار دیدی۔ درخواست ایڈووکیٹ ندیم سرور کے ذریعے دائر کی۔ درخواست میں وزیر اعلیٰ اور گورنر پنجاب بذریعہ پرنسپل سیکرٹری فریق بنایا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے ہتک عزت قانون آئین اور قانون کے منافی ہے۔ ہتک عزت آرڈیننس اور ہتک عزت ایکٹ کی موجودگی میں نیا قانون نہیں بن سکتا۔  استدعا ہے کہ ہتک عزت کے قانون کو کالعدم قرار دے۔ درخواست کے حتمی فیصلے تک ہتک عزت قانون پر عملدرآمد روکا جائے۔ 

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...