اسلام آباد (خبر نگار خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان کی ترقی ملک دشمنوں کو ہضم نہیں ہو رہی۔ ایک نام نہاد لیڈر نے پاکستان کو ہر جگہ رسوا اور تنہائی کا شکار کیا، آج پاکستان کی عزت بن رہی ہے، عالمی سطح پر پاکستان کے اندر سرمایہ کاری اور تجارت کے لئے معاہدے کئے جا رہے ہیں۔ انشاء اللہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھی کامیابی حاصل کریں گے اور پاکستان کے دشمنوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف کے تاریخی دورہ چین کے ثمرات جلد عوام تک پہنچیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یہاں پی ٹی وی ہیڈ کوارٹرز میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کا دورہ چین انتہائی کامیاب رہا۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری ہماری لائف لائن ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے چینی قیادت کے ساتھ ہر اعلیٰ سطحی میٹنگ میں کراچی سرکلر ریلوے کا ذکر کیا، چینی قیادت نے بھی کراچی سرکلر ریلوے کو اچھے پیرائے میں لیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے چین میں 32 بی ٹو بی معاہدوں پر دستخط ہوئے۔ کرنٹ اکائونٹ خسارہ کم ہوا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر جو کبھی 4 ارب ڈالر ہوا کرتے تھے، اب 14 ارب ڈالر کی سطح کو پہنچ گئے ہیں۔ اسی طرح روپے کی قدر بھی مستحکم ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام اقتصادی اشاریے مثبت ہیں۔ پٹرول کی قیمت اور مہنگائی میں کمی ہوئی ہے۔ مہنگائی پچھلے مہینے 17 فیصد تھی اب 11 فیصد پر آ گئی ہے۔ پاک چین دوستی میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ دشمن چاہتے ہیں کہ پاکستان میں امن قائم نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ دشمنوں کے مذموم عزائم کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ آج بھی ہم قصور میں ایک شہید کی قبر سے ہو کر آئے ہیں، دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میں افواج، عسکری ادارے اور پولیس جانوں کے نذرانے پیش کر رہے ہیں، ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم کے ساتھ آرمی چیف کا چین جانا اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم نے سکیورٹی کے معاملات پر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے دورہ چین کے دوران خود ہی بشام کے واقعہ کا ذکر کیا اور کہا کہ ملزموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ میری اور میرے بچوں کی سکیورٹی سے بڑھ کر چینی باشندوں کی سکیورٹی یقینی بنائی جائے گی اور اس بات کو بار بار دوہرایا، حکومت کی اس پر پوری توجہ ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ متعدد ایم او یوز پر دستخط ہوئے ہیں اور معاملات آگے بڑھے ہیں، امید کرتے ہیں کہ پٹرول کی قیمت آئندہ بھی مزید کم ہو گی۔ عوام تک فائدہ مثالی طور پر پہنچے گا، لوگوں سے کہوں گا کہ وہ معیشت کے حوالے سے افواہوں پر کان نہ دھریں۔ پنجاب حکومت کی ہتک عزت قانون پر صحافتی تنظیموں کے ساتھ بات چیت جاری تھی اور جاری رہنی چاہئے، ہتک عزت کا قانون سب کے لئے ہے، یہاں سے بڑے بڑے چینلز بیرون ملک جا کر ہتک عزت کا دعویٰ کرتے ہیں کیونکہ وہاں کم وقت میں فیصلہ ہو جاتا ہے۔ پاکستان میں ایسا کیوں نہیں ہو سکتا؟ انہوں نے کہا کہ صحافتی تنظیموں کو اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے اور بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہئے۔ عمران خان کے خلاف 190 ملین پاؤنڈز سکینڈل ملکی تاریخ کا سب سے بڑا کرپشن سکینڈل ہے‘ یہ کیسی کابینہ ہے جس نے کہا کہ لفافہ کھولنا ہی نہیں ہے‘ جب اتنے بڑے سیٹھ سے 5 کروڑ کی انگوٹھیاں مانگی گئی ہیں تو منصفوں کو بھی دیکھنا چاہئے کہ وہ کس نے مانگی تھیں‘ کس فائل کو پہیہ لگانے کے لئے مانگی تھیں۔ منصفوں کو دیکھنا چاہئے کہ القادر کی زمین کہاں سے آئی‘ فرح گوگی کو 23 سو کنال زمین کیوں ملی تھی۔ اگر کرپشن کے ایسے میگا سکینڈل کے اندر کلین چٹ ملنی ہے‘ میرے پاس سائفر آتا ہے‘ میں اس کو سیاسی مقاصد کے لئے سیاق و سباق سے ہٹ کر استعمال کرتا ہوں تو پھر مجھ پر سیکرٹ ایکٹ کا قانون نافذ نہیں ہے جب کہ میں نے حلف اٹھایا کہ بطور وزیر میرے علم میں جو معلومات میرے علم میں لائی جائیں گی‘ وہ میں کسی کے شیئرز نہیں کروں گا۔ عطا تارڑ نے کہا کہ سائفر کی دنیا گواہ ہے‘ آڈیو موجود ہے کہ ہم نے اس کے ساتھ کھیلنا ہے‘ میں سمجھتا ہوں کہ یہ کرپشن کے سنگین کیسز ہیں‘ نہیں سمجھتا کہ عمران خان کے جیل سے باہر آنے کے امکانات ہیں‘ اگر 190 ملین کیس میں کوئی کلین چٹ ملتی ہے تو پھر پاکستان کے اندر سب جیلیں خالی کر دیں۔