وزیر خزانہ محمد اورنگزیب رواں مالی سال کا اقتصادی سروے آج پیش کریں گے۔
اقتصادی سروے آج شام ساڑھے 5 بجے پیش کیا جائے گا، رواں مالی سال اہم معاشی اعشاریوں کا ہدف حاصل نہیں ہوسکا، مالیاتی خسارہ ہدف سے تقریباً 20 فیصد زائد ریکارڈ کیا گیا ہے۔
مہنگائی کا ہدف 21 فیصد تھا، اوسطاً مہنگائی 24.5 فیصد ریکارڈ ہوئی، رواں مالی سال کے دوران سرمایہ کاری لانے کا ہدف بھی حاصل نہ کیا جا سکا، جولائی سے اپریل کے دوران کپاس کی پیداوار کا ہدف حاصل نہ ہو سکا، کپاس کی پیداوار کا ہدف 12.8 ملین گانٹھ کی نسبت 10.4 ملین گانٹھ رہی،
رواں مالی سال ایف بی آر ٹیکس محصولات میں 30.8 فیصد اضافہ ہوا، برآمدات میں 10.6 فیصد اضافہ، درآمدات میں 2.4 فیصد کمی ہوئی ،بیرونی سرمایہ کاری 8.1 فیصد اضافے کیساتھ 1 ارب 45 کروڑ ڈالر سے زائد رہی۔
رواں مالی سال ڈالراسمگلنگ کنٹرول کرنے کے اقدامات کیے گئے۔ سمگلنگ کنٹرول کرنے سے ڈالر 326.5 روپے سے کم ہو کر 278 روپے پر آیا۔
رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ کا ہدف حاصل نہیں کیا جا سکا، جی ڈی پی گروتھ 2.38 فیصد ریکاڑد کی گئی۔ زرعی شعبے کی گروتھ 6.25 فیصد، صنعتوں کی گروتھ 1.21 فیصد ریکارڈ ہوئی ۔ خدمات کے شعبے کی گروتھ 1.21 فیصد ریکارڈ کی گئی، سیمنٹ کی پیداواری گروتھ 3 فیصد کے ساتھ 41.7 ملین ٹن رہی۔
گزشتہ مالی سال کے دوران سیمنٹ کی پیداوار40.5 ملین ٹن ریکارڈہوئی تھی، رواں مالی سال کے دوران ٹریکٹرز کی پیداوار میں 54.6 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ 39 ہزار 546 زرعی ٹریکٹرز مینوفیکچر کیے گئے۔ کھاد کی پیداوار میں 14.5 فیصد اضافے کیساتھ 6.29 ملین ٹن ریکارڈ کی گئی۔
رواں مالی سال کے دوران ایس ای سی پی میں کمپنیوں کی رجسٹریشن میں کمی ، ایس ای سی پی میں کمپنیوں کی رجسٹریشن میں 17.4 فیصد کمی ریکارڈ ہوئی۔
رواں مالی سال زرعی شعبے کو کو 1635 ارب روپے قرض دیا گیا ۔ زرعی شعبے کو 33.8 فیصد اضافی قرض دیا گیا، جولائی سے اپریل مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کا 4.5 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔
اقتصادی سروے کے مطابق رواں مالی سال کے دوران اسٹاک مارکیٹ 73ہزار 754 پوانٹس تک ریکارڈ ہوئی، ملکی مجموعی قرضوں کا مجموعی حجم 67ہزار525 ارب روپے تک پہنچ گیا ۔ مقامی قرضوں کا حجم 43432 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا، مقامی قرضوں میں 4644 ارب روپے کا اضافہ ہوا،بیرونی قرضوں کا حجم 24093 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا، جی ڈی پی کا مجموعی سائز 1 لاکھ 6045 ارب روپے ریکارڈ کیاگیا۔