صنعاء(این این آئی)یمنی دارلحکومت صنعا میں ایک تاریخی مسجد کا کچھ حصہ زمین بوس ہونے سے کم سے کم تین افراد جاں بحق اور ایک زخمی ہو گئے ۔ حادثہ اس وقت پیش آیا جب تاریخی شہروں کی اتھارٹی کے انجینیرز اور کارکن صنعا کے پرانے علاقے میں مہدی مسجد کے قدیم گنبد میں ایک "تاریخی پانی کے کنویں" کے ارد گرد دیکھ بھال اور بحالی کا کام کر رہے تھے۔بین الاقوامی طور پر غیر تسلیم شدہ حوثی حکومت کے وزیر ثقافت عبداللہ الکبسی نے جائے حادثہ کے اپنے دورے کے دوران بیان میں کہا کہ جائے وقوعہ پر موجود انجینیرز کے مطابق مسجد کے حصے کے سقوط کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب مزدور مسجد کے گنبد کے قریب کام کر رہے تھے۔ اس حادثے کے نتیجے میں کم سے کم تین افراد جاں بحق اور ایک زخمی ہو گیا۔قبہ المہدی صنعا کے تاریخی پرانے شہر کی مساجد میں سے ایک تاریخی مسجد ہے۔ یہ مغربی السرار کے علاقے میں واقع قبہ المہدی محلے میں واقع ہے۔ یہ مسجد امام مہدی عباس بن المنصور کے حکم سے 1164 میں تعمیر کی گئی تھی۔ 1189 میں ان کی وفات ہوئی اور انہیں اسی مسجد کے احاطے میں دفن کیا گیا۔پرانا صنعا قدیم ترین عرب شہروں میں سے ایک ہے اور مرخین کے مطابق یہ شہر ہزاروں سال سے زیادہ پرانا ہے۔ اس کا مذہبی اور سیاسی ورثہ 103 مساجد، 14 حمام اور چھ ہزار سے زائد مکانات کے فن تعمیر سے ظاہر ہوتا ہے۔ ان میں سے بیشتر گیارہویں صدی سے پہلے تعمیر کیے گئے تھے۔ 1986 میں اسے اقوام متحدہ کی تعلیم وثقافت کی تنظیم یونیسکو نے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کیا تھا۔تاہم 2015 میں تنظیم نے ان شہروں کے تحفظ کے لیے کی جانے والی قومی کوششوں میں کمی کی وجہ سے شہر کو تاریخی شہروں شبام حضر موت اور زبید کے ساتھ خطرے سے دوچار ورثے کی فہرست میں شامل کر دیا تھا۔