اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے قبائلی مشاورتی جرگے نے ملاقات کی، ملاقات میں اپر جنوبی وزیرستان میں مختلف آپریشنز کے نقصانات کا معاوضہ نہ ملنے پر بات چیت ہوئی۔ جاوید محسود نے ملاقات میں بتایا کہ 80 ہزار خاندانوں کا سروے ہوچکا ہے، ٹوکن دیا گیا، 48 ہزار خاندانوں کو نقصانات کا معاوضہ دیا گیا باقی ابھی تک رہتے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دہشت گردی ایسے ختم نہیں ہو سکتی، بارہا دفعہ کہا، دہشت گردی کی وجہ سے لوگ مختلف شہروں میں آباد ہوگئے۔ اپر جنوبی وزیرستان کے علاقے مکین میں جلسے کے موقع پر مجھے ایک سکول میں بٹھایا گیا کیونکہ وہاں سارے گھر تباہ ہوگئے تھے۔ سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ سابق فاٹا کے لوگوں کے ساتھ لکھ کر وعدہ کیا گیا تھا، سابق فاٹا کے لوگوں کے ساتھ ہر سال 100 ارب روپے کا وعدہ کیا گیا تھا، 4 لاکھ روپے میں ایک کمرہ بھی نہیں بن سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کیا 4 لاکھ کا کوئی گھر بن سکتا ہے؟ قبائلیوں کے ساتھ ہر مشکل گھڑی میں ساتھ ہوں اور قبائلی جرگہ جلد از جلد بلائیں گے۔ سابق فاٹا میں لینڈ ریکارڈ کیلئے اب تک کوئی اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔ نقصانات کے معاوضہ ملنے کے حوالے سے آپ لوگوں کے ساتھ ہوں۔