کمرہ عدالت میں بانی پی ٹی آئی کی صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو سب سے پہلے محسن نقوی کی سرجری ہونے چاہیئے، یہ الیکشن کرانے میں ناکام رہے، محسن نقوی سب سے بڑا سفارشی ہے، اس کی کیا خصوصیات ہیں ، عمران خان ہمارے فوجی شہید ہو رہے، اسلام آباد میں ڈکیتیاں ہو رہی ان کو کوئی پرواہ نہیں، بانی پی ٹی آئی جیل سپرنٹنڈنٹ، آئی جی جیل خانہ جات اور جیل میں موجود کرنل کے خلاف کاروائی کریں گے ، مجھے فیملی ممبران، وکلاء اور سیاسی رہنماوں سے 30، 30 منٹ ملاقات کا وقت دیا جاتا ہے، مجھے جیل میں ایک قیدی کھانا بنا کر دیتا ہے، 6 لوگوں سے زائد لوگوں کو نہیں ملنے دیا جاتا، نواز شریف اور آصف زرداری کے لیے گھر سے کھانا تیار ہو کر آتا تھا، نواز شریف اور آصف زرداری کے لیے کئی لوگ ملاقات کے لیے جیل آتے تھے ، آئی جی جیل خانہ جات اور سپرنٹنڈنٹ نے لیگ کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں، سب مجھے خاموش کرنے میں لگے ہوئے ہیں کہ کسی طرح دھاندلی کور ہو جائے، چیف الیکشن کمشنر نے دھاندلی کرائی پھر ان کے پاس جانے کا کہا جارہا ہے میڈیا کو بند کرنا ان کا مقصد ہے تاکہ جھوٹ کو چھپایا جائے، ملک کے اندر ذرائع آمدنی کم ہو رہے ہیں اور قرضے بڑھتے جارہے ہیں ، جو پارٹی میدان میں نہیں آئی ان کو جتوایا گیا، الیکشن کا پوسٹ مارٹم ہونا چاہیئے، بانی پی ٹی آئی پورے پنجاب میں ہمارے خلاف کاروائیاں کی جارہی ہیں ، پی ٹی آئی کے لوگ جہاں کنونشن کرتے ہیں ان کو اٹھا لیا جاتا ہے، 18 سال سے شبلی فراز ایک گھر میں رہائش پذیر ہیں اس پر دھاوا بولا گیا ، اپنی جماعت کا پیغام دیا کہ ہے تیاری کریں ملک بھر میں احتجاج ہو گا، بانی پی ٹی آئی