ملک میں ایک سال کے دوران بکریوں اور بکروں کی تعداد میں 2 کروڑ 2 لاکھ اور بھیڑوں کی تعداد میں 40 لاکھ کا اضافہ ہوگیا۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اقتصادی سروے 24-2023 پیش کردیا ہے۔اقتصادی سروے میں بتایا گیا کہ ایک سال میں گھوڑوں کی تعداد میں اضافہ نہیں ہوا۔ ملک میں گھوڑوں کی تعداد 4 لاکھ تک ریکارڈ کی گئی۔ اسی طرح ایک سال میں اونٹوں کی تعداد میں بھی اضافہ نہیں ہوا۔ملک میں ایک سال میں گدھوں کی تعداد میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ملک میں گدھوں کی تعداد میں ایک لاکھ کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو بڑھ کر 59 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔
سروے رپورٹ کے مطابق ملک میں ڈاکٹرز کی تعداد 2 لاکھ 99 ہزار 113 ،نرسز کی تعداد ایک لاکھ 27 ہزار 855 ہو گئی ہے۔لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تعداد 24 ہزار 22 ریکارڈ کی گئی.پاکستان کی 2023 سروے کے مطابق آبادی 241 ملین رہی۔آبادی میں 2023 میں 2.55 فیصد کی گروتھ ریکارڈ کی گئی،شہری علاقوں میں آبادی کی گروتھ 3.65 فیصد،دیہی علاقوں میں آبادی کی گروتھ 1.90 فیصد رہی۔پنجاب میں 2023 میں آبادی 127 ملین،سندھ میں 55.69 ملین،خیبر پختونخوا میں 40.85 ملین،بلوچستان میں14.89 ملین،اسلام آباد میں آبادی 2.36 ملین رہی۔جی ڈی پی میں 2.38 فیصد،زراعت میں 6.25فیصد،صنعت کے شعبے میں1.21 فیصد،خدمات میں1.21فیصد اضافہ ہوا،فی کس آمدنی ایک ہزار 680 ڈالر رہی،سرمایہ کاری جی ڈی پی کا 13.1 فیصد رہی،بچت جی ڈی پی کا تیرا فیصد ہوئی۔
15 سے 24 سال کی یوتھ میں بےروزگاری کی شرح 11.1 فیصد رہی.25 سے 34 سال کے گروپ میں بےروزگاری کی شرح 7.3 فیصد رہی،15 سے 24 سال کی خواتین میں مردوں کے مقابلہ میں بےروزگاری کی شرح زیادہ ہے۔زراعت میں مجموعی طور پر 6.25 فیصد،فصلوں کی پیداوار 11.03 فیصد،لائیو اسٹا ک میں 3.89 فیصد،جنگلات میں 3.05 فیصد ،ماہی گیری کے شعبے میں 0.81 فیصد،زرعی قرضوں میں 33.8 فیصد اضافہ ہوا۔کھاد کی پیداوار 39 لاکھ 57 ہزار،کوالٹی بیچ 64 لاکھ 25 ہزار ٹن رہی،گائے کی تعداد 57.5 ملین،بھنسیوں کی 46.3 ملین رہی،بھیڑوں کی تعداد 32.7 ملین،بکریوں کی87 ملین رہی۔اونٹ کی 1.2 اورگھوڑوں کی تعداد 40 لاکھ رہی۔