آسے سوپ میں بلائے گئے ہنگامی اجلاس میں ڈاکٹر ہما جمشید ،ناصرہ ظفر ،فریضہ حبیب ، عذرا عاصم ،فاخرہ فاروق ، حنا گلزار،انیلہ ،نبیلہ ،فریال گوہر ،راحیلہ مختار ،بشریٰ صمید ، ڈاکڑ طیبہ طارق ، عظمیٰ سردار ،سحر نعیم اور دیگرآسے سوپ کی دیگر ممبران کی طرف سے اسلام آباد میںوفاقی وزیر برائے اقلیتی امور شہبازبھٹی کے قتل پر شدید مذمت کرتے ہوئے انتہائی افسوس کا اظہار کیا ہے اوراپنی پریس ریلیز میں حکومت سے مطالبہ کیا کہ قتل کی واردات میں ملوث عناصر کو جلد از جلد گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے ۔ حکومت ِپاکستان اقلیتوںکی حفاظت کا موثر انتظام کر کے اسے یقینی بنائے۔ پاکستان سب پاکستانیوں کا ملک ہے جس میں تمام مذاہب کے لوگوں کا پاکستان پر اتنا ہی حق ہے جتنا کہ مسلمانوں کا۔ہم سب پاکستانیوں کو امن وآشتی کے ساتھ مل کر غربت اور مختلف قدرتی آفات جیسا کہ زلزلہ ،سیلاب کے علاوہ معاشی بدحالی اوردہشت گردی جیسے مسائل کا حل نکالنا ہے نہ کہ اپنے آپ کو فرقہ واریت جیسا کہ مسلمان ،عیسائی اور ہندو ،سکھ میںتقسیم کر کے انسانیت کے ہی دشمن بن جائیں ۔ آئیں آپس میں اتفاق اور بھائی چارے کے ساتھ دشمنوں کے عزائم ناکام بنائیں۔شہباز بھٹی کے قتل پرپاک فیڈریشن سپین کے قام ومقام صدر پرویز اختر جانی سمیت تمام عہدیداران اور ممبران پاک فیڈریشن سپین نے اپنی پریس ریلیز میں کہا کہ ہم اس قتل پر شدید احتجاج کرتے ہیں،اوران طاقتوں کو جو پاکستان میں امن نہیں چاہتی بتا دینا چاہتے ہیں کہ پاکستانی قوم اپنے ملک کی حفاظت کرنا جانتی ہیںاور ہر پاکستانی اپنے پیارے ملک پر اپنی جان قربان کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا اس سے پہلے اسلام آباد میں پاکستانی کے بڑے صوبے پنجاب کے گورنر سلمان تاثیر اور اب وفاقی وزیر برائے اقلیتی امور شہباز بھٹی کاقتل بزدلانہ عمل اور ملک میں مذہبی انتہا پسندی اور دہشت گردی کا بدترین واقعہ ہے۔ انہو ں نے کہا کہ پاک فیڈریشن سپین وفاقی وزیربرائے اقلیتی امورشہبازبھٹی کے قتل سمیت تمام دہشت گردی کے واقعات کی سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔کیونکہ شہباز بھٹی کا بہیمانہ قتل پاکستان میں انسانی حقوق اور برداشت کیلئے دھچکا ہے۔ اس لیے پاک فیڈریشن سپین حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتی ہیں کہ دہشت گردی میں ملوث افراد جو تشدد اور نفرت ابھارتے ہیںکیخلاف سخت سے سخت ایکشن لیا جائے اور اس قتل میں ملوث ملزمان کوفی الفورگرفتارکرکے قرار واقعی سزا دی جائے اوراقلیتوں کے تحفظ کویقینی بنایا جائے۔
پاک فیڈریشن اور آسے سوپ کی جانب سے شہبازبھٹی کے قتل کی مذمت
Mar 11, 2011
آسے سوپ میں بلائے گئے ہنگامی اجلاس میں ڈاکٹر ہما جمشید ،ناصرہ ظفر ،فریضہ حبیب ، عذرا عاصم ،فاخرہ فاروق ، حنا گلزار،انیلہ ،نبیلہ ،فریال گوہر ،راحیلہ مختار ،بشریٰ صمید ، ڈاکڑ طیبہ طارق ، عظمیٰ سردار ،سحر نعیم اور دیگرآسے سوپ کی دیگر ممبران کی طرف سے اسلام آباد میںوفاقی وزیر برائے اقلیتی امور شہبازبھٹی کے قتل پر شدید مذمت کرتے ہوئے انتہائی افسوس کا اظہار کیا ہے اوراپنی پریس ریلیز میں حکومت سے مطالبہ کیا کہ قتل کی واردات میں ملوث عناصر کو جلد از جلد گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے ۔ حکومت ِپاکستان اقلیتوںکی حفاظت کا موثر انتظام کر کے اسے یقینی بنائے۔ پاکستان سب پاکستانیوں کا ملک ہے جس میں تمام مذاہب کے لوگوں کا پاکستان پر اتنا ہی حق ہے جتنا کہ مسلمانوں کا۔ہم سب پاکستانیوں کو امن وآشتی کے ساتھ مل کر غربت اور مختلف قدرتی آفات جیسا کہ زلزلہ ،سیلاب کے علاوہ معاشی بدحالی اوردہشت گردی جیسے مسائل کا حل نکالنا ہے نہ کہ اپنے آپ کو فرقہ واریت جیسا کہ مسلمان ،عیسائی اور ہندو ،سکھ میںتقسیم کر کے انسانیت کے ہی دشمن بن جائیں ۔ آئیں آپس میں اتفاق اور بھائی چارے کے ساتھ دشمنوں کے عزائم ناکام بنائیں۔شہباز بھٹی کے قتل پرپاک فیڈریشن سپین کے قام ومقام صدر پرویز اختر جانی سمیت تمام عہدیداران اور ممبران پاک فیڈریشن سپین نے اپنی پریس ریلیز میں کہا کہ ہم اس قتل پر شدید احتجاج کرتے ہیں،اوران طاقتوں کو جو پاکستان میں امن نہیں چاہتی بتا دینا چاہتے ہیں کہ پاکستانی قوم اپنے ملک کی حفاظت کرنا جانتی ہیںاور ہر پاکستانی اپنے پیارے ملک پر اپنی جان قربان کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا اس سے پہلے اسلام آباد میں پاکستانی کے بڑے صوبے پنجاب کے گورنر سلمان تاثیر اور اب وفاقی وزیر برائے اقلیتی امور شہباز بھٹی کاقتل بزدلانہ عمل اور ملک میں مذہبی انتہا پسندی اور دہشت گردی کا بدترین واقعہ ہے۔ انہو ں نے کہا کہ پاک فیڈریشن سپین وفاقی وزیربرائے اقلیتی امورشہبازبھٹی کے قتل سمیت تمام دہشت گردی کے واقعات کی سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔کیونکہ شہباز بھٹی کا بہیمانہ قتل پاکستان میں انسانی حقوق اور برداشت کیلئے دھچکا ہے۔ اس لیے پاک فیڈریشن سپین حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتی ہیں کہ دہشت گردی میں ملوث افراد جو تشدد اور نفرت ابھارتے ہیںکیخلاف سخت سے سخت ایکشن لیا جائے اور اس قتل میں ملوث ملزمان کوفی الفورگرفتارکرکے قرار واقعی سزا دی جائے اوراقلیتوں کے تحفظ کویقینی بنایا جائے۔