بھارتی سٹے بازانگلش کاؤنٹی اوربین الاقوامی کرکٹ میچوں کی فکسنگ میں ملوث ہیں جبکہ ورلڈ کپ کے دوران پاکستان اور بھارت کے درمیان کھیلا جانے والا سیمی فائنل بھی فکس تھا۔برطانوی اخبار

برطانوی اخبارسنڈے ٹائمزمیں بھارتی سٹے باز وکی سیٹھ کے انکشافات پرمبنی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاک بھارت سیمی فائنل میں کھلاڑیوں کو ہزاروں پاؤنڈ کی پیشکش کی گئی تھی۔ بکی کے مطابق انگلینڈ کی کاؤنٹی کرکٹ کو سٹے بازی کے لیے بہترین خیال کیا جاتا ہے اورعام طورپران میچز میں جوئے کی طرف کسی کا دھیان نہیں جاتا۔میچ فکسنگ پر ٹیم کو تین کروڑجبکہ بلے باز کو کم سکور بنانے پر سات لاکھ روپے دیئے جاتے ہیں۔ باؤلرز کو ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پرتیس سے چالیس لاکھ روپے ملتے ہیں۔بھارتی بکی نے الزام عائد کیا کہ سٹہ بازوں کے پاکستان اور نیوزی لینڈ کے کرکٹرز سے بھی رابطے ہیں اور دوہزار دس میں نیوزی لینڈ کے کھلاڑیوں کی مدد سے بعض میچ فکس کیے گئے تھے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کھلاڑیوں سے رابطے کے لیے بالی وڈ اداکاراؤں کو بھی استعمال کیاجاتا ہے۔ دوسری جانب انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سٹہ بازی کے الزامات سنگین ہیں اوران کی بھرپورتحقیقات کروائی جائیں گی۔

ای پیپر دی نیشن